Maktaba Wahhabi

58 - 99
التِّرْمِذِیُّ وَاَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ پڑھی۔ اسے ترمذی ، ابوداؤد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَوْفٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : صَلَّیْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَلٰی جَنَازَۃٍ فَقَرَأَ فَاتِحَۃِ الْکِتَابِ ، قَالَ : لِیَعْلَمُوْا اَنَّہَا سُنَّۃٌ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت طلحہ بن عبداللہ بن عوف رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی تو انہوں نے اس میں سورہ فاتحہ پڑھی اور فرمایا ’’جان رکھو یہ سنت ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 128 پہلی تکبیر کے بعد سورہ فاتحہ ، دوسری تکبیر کے بعد درود شریف، تیسری تکبیر کے بعد دعا اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیرنا واجب ہے۔ مسئلہ 129 نماز جنازہ میں آہستہ یا بلند آواز سے قرأت کرنا دونوں طرح درست ہے۔ مسئلہ 130 سورہ فاتحہ کے بعد قرآن مجید کی کوئی دو سری سورۃ ساتھ ملانا بھی جائز ہے۔ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : صَلَّیْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَلَی جَنَازَۃٍ فَقَرَأَ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَ سُوْرَۃٍ وَ جَہَرَ حَتّٰی أَسْمَعَنَا فَلَمَّا فَرَغَ اَخَذْتُ بِیَدِہٖ فَسَأَلْتُہٗ قَالَ : اِنَّمَا جَہَرْتُ لِتَعْلَمُوْا اَنَّہَا سُنَّۃٌ وَ حَقٌّ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالنِّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ[3] حضرت طلحہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی ۔ انہوں نے سورہ فاتحہ کے بعد ایک دوسری سورہ اونچی آواز میں پڑھی جو ہم نے سنی۔ جب عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فارغ ہوئے تو میں نے انہیں ہاتھ سے پکڑا اور (قرأت کے بارہ میں) ان سے سوال کیا ۔ انہوں نے جواب دیا ’’میں نے جہری قرأت اس لئے کی ہے تاکہ معلوم ہوجائے کہ یہ سنت ہے اور جائز ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد ، نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ اَخْبَرَہٗ رَجُلٌ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم اَنَّ السُّنَّۃَ فِی الصَّلاَۃِ عَلَی الْجَنَازَۃِ اَنْ یُکَبِّرَ الْاِمَامُ ثُمَّ یَقْرَأُ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ بَعْدَ التَّکْبِیْرِۃِ الْاُوْلٰی سِرًّا فِی نَفْسِہٖ ثُمَّ یُصَلِّیْ عَلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ یَخْلُصُ الدُّعَائَ لِلْجَنَازَۃِ فِی التَّکْبِیْرَاتِ لاَ یَقْرَأُ فِیْ شَیْئٍ مِنْہُنَّ ثُمَّ یُسَلِّمُ سِرًّا فِیْ نَفْسِہٖ۔ رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ [4] (صحیح)
Flag Counter