Maktaba Wahhabi

59 - 99
حضرت ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ نماز جنازہ میں امام کا پہلی تکبیر کے بعد خاموشی سے سورہ فاتحہ پڑھنا پھر (دوسری تکبیر کے بعد) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا پھر (تیسری تکبیر کے بعد ) خلوص دل سے میت کے لئے دعا اور اونچی آواز سے قرأت نہ کرنا(چوتھی تکبیر کے بعد) آہستہ سلام پھیرنا سنت ہے۔ اسے شافعی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 131 درود شریف کے بعد تیسری تکبیر میں مندرجہ ذیل دعاؤں میں سے کوئی ایک یا دونوں دعائیں مانگنی چاہئیں۔ عَنْ اَبِیُ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا صَلّٰی عَلٰی جَنَازَۃٍ یَقُوْلُ ((أَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِحَیِّنَا وَ مَیِّتِنَا وَ شَاہِدِنَا وَ غَائِبِنَا وَ صَغِیْرِنَا وَ کَبِیْرِنَا وَ ذَکَرِنَا وَ اُنْثَانَا أَللّٰہُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَأَحْیِہٖ عَلَی الْاِسْلاَمِ وَ مَنْ تُوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلَی الْاِیْمَانِ اَللّٰہُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَ لاَ تُضِلُّنَا بَعْدَہُ۔)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالتِّرْمِذِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز جنازہ میں یہ پڑھا کرتے تھے’’یا اللہ ! ہمارے زندوں اور مُردوں کو ، حاضر اور غائب کو ، چھوٹوں اور بڑوں کو، مَردوں اور عورتوں کو بخش دے۔ یا اللہ!ہم میں سے جس کو تو زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ اور جسے مارنا چاہے اسے ایمان پر موت دے ۔ یا اللہ ! ہمیں مرنیو الے (پر صبر کرنے) کے ثواب سے محروم نہ رکھ اور اس کے بعد ہمیں گمراہ نہ کر۔‘‘ اسے احمد ، ابوداؤد ، ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلٰی جَنَازَۃٍ فَحَفِظْتُ مِنْ دُعَائِہٖ وَ ہُوَ یَقُوْلُ ((أَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَ اَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَ وَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَ اغْسِلْہُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرْدِ وَ نَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَ اَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِنْ دَارِہٖ وَ أَہْلاً خَیْرًا مِنْ اَہْلِہٖ وَ زَوْجًا خَیْرًا مِنْ زَوْجِہٖ وَ اَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ)) قَالَ : حَتّٰی تَمَنَّیْتُ اَنْ اَکُوْنَ اَنَا ذٰلِکَ الْمَیِّتَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ [2] حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازے کی نماز پر جو دعا پڑھی وہ میں نے یاد کرلی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا یوں فرمائی ’’یا اللہ ! اسے بخش دے ، اس پر رحم فرما، اسے آرام دے اور معاف فرما ، اس کی باعزت مہمانی کر، اس کی قبر کشادہ فرمادے ، اسے پانی ، برف اور اولوں سے دھوکر اس طرح گناہوں سے پاک اور صاف فرمادے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیاجاتا ہے، اسے اس کے گھر سے بہتر گھر ، اس کے اہل و عیال سے بہتر اہل و عیال ، اس کی ساتھی سے بہتر ساتھی عطا فرما ، اسے
Flag Counter