Maktaba Wahhabi

127 - 175
مسئلہ 121 فی سبیل اللہ کھجور کا ایک ٹکڑا بھی دینا جہنم سے نجات کا باعث بن سکتا ہے۔ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ ذَکَرََ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم النَّارَ فَاَعْرَضَ وَاَشَاحَ ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ ثُمَّ اَعْرَضَ وَاَشَاحَ حَتّٰی ظَنَنَّا اَنَّہٗ کَاَنَّمَا یَنْظُرُ اِلَیْہَا ثُمَّ قَالَ اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَبِکَلِمَۃٍ طَیِّبَۃٍ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ کا ذکر فرمایا اور منہ پھیر لیا اور سخت نفرت کااظہار کیا۔ پھر ارشاد فرمایا’’(لوگو!)آگ سے بچو۔‘‘پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ پھیر لیااور سخت نفرت فرمائی ہمیں یوں محسوس ہوا کہ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگ کو (اپنے سامنے )دیکھ رہے ہیں پھر فرمایا’’لوگو! آگ سے بچوخواہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی دے کر بچو اور جو شخص کھجور کا ٹکڑا بھی نہ پائے وہ کوئی اچھی بات کہہ کر آگ سے بچے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ ب جِہَادُ النَّفْسِ (جان سے جہاد) مسئلہ 122 اللہ تعالیٰ کی راہ میں جان سے جہاد کرنا ایمان لانے کے بعد سب سے افضل ہے۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍ قَالَ سَاَلْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم اَیُّ الْعَمَلِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ : اِیْمَانٌ بِاللّٰہِ وَجِہَادٌ فِیْ سَبِیْلِہٖ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اللہ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 123 اللہ کی راہ میں جان سے جہاد کرنے والے کے لئے جنت کی ضمانت ہے۔ عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِنَّ اَبْوَابَ
Flag Counter