Maktaba Wahhabi

141 - 175
یُرَخِّصُ فِیْ شَیْئٍ مِنَ الْکَذِبِ اِلاَّ فِیْ ثَلاَثٍ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ لاَ اَعُدُّہٗ کَاذِبًا الرَّجُلُ یُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ یَقُوْلُ الْقَوْلَ وَلاَ یُرِیْدُ بِہٖ اِلاَّ الْاِصْلاَحَ وَالرَّجُلُ یَقُوْلُ فِی الْحَرْبِ وَالرَّجُلُ یُحَدِّثُ اِمْرَأَتَہٗ وَالْمَرْأَۃً تُحَدِّثُ زَوْجَہَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی جھوٹ کی اجازت دیتے ہوئے نہیں سنا سوائے تین مواقع کے 1۔ جنگ میں 2۔ لوگوں کے درمیان صلاح کرانے کے لئے 3۔ مرد کا اپنی بیوی سے اور بیوی کا اپنے مرد سے۔ (کسی فتنہ سے بچنے کے لئے)اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 159 دوران جہاد کفار کے سامنے تکبر کا اظہار کرنا جائز ہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِیْکٍ اَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ ((مِنَ الْغَیْرَۃِ مَا یُحِبُّ اللّٰہُ وَمِنْہَا مَا یُبْغِضُ اللّٰہُ فَاَمَّا الَّتِیْ یُحِبُّہَا اللّٰہُ فَالْغَیْرَۃُ فِی الرَّیْبَۃِ وَاَمَّا الْغَیْرَۃُ الَّتِیْ یُبْغِضُہَا اللّٰہُ فَالْغَیْرَۃُ فِیْ غَیْرَ رِیْبَۃٍ وَاِنَّ مِنَ الْخُیَلاَئِ مَا یُبْغِضُ اللّٰہُ وَمِنْہَا مَا یُحِبُّ اللّٰہُ فَاَمَّا الْخُیَلاَئُ الَّتِیْ یُحِبُّ اللّٰہُ فَاْخِتَیُالُ الرَّجُلِ نَفْسَہُ عِنْدَ الْقِتَالِ وَاخْتِیَالُہٗ عِنْدَ الصَّدَقَۃِ وَاِمَّا الَّتِیْ یُبْغِضُ اللّٰہُ فَاخْتِیَالَہٗ فِیْ الْبَغْیِ قَالَ مُوْسَی وَالْفَخْرِ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ[2] (حسن) حضرت جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’غیرت دو قسم کی ہے ایک اللہ کے ہاں پسندیدہ اور دوسری نا پسندیدہ ہے اللہ کے ہاں پسندیدہ غیرت وہ ہے جس کی بنیاد شک پر ہو (لیکن اس کے قرائن قوی ہوں مثلاً کسی غیر محرم کا گھر آکر عورت کو ملنا)اور اللہ کے ہاں ناپسندیدہ غیرت وہ ہے جو شک کے بغیر ہو (یعنی اس کے قرائن موجود نہ ہوں مثلاً بغیر کسی ثبوت کے اپنی عورت پر شک کرنا) اسی طرح تکبر بھی دو طرح کا ہے۔ ایک اللہ کو ناپسند ہے دوسرا اللہ کو پسند ہے جو تکبر اللہ تعالیٰ کو پسند ہے وہ یہ ہے کہ آدمی جہاد کرتے وقت کافروں کے سامنے (قوت اور برتری دکھانے کے لئے) کرے اور صدقہ دیتے وقت تکبر (خوشی کے مفہوم میں) کرے اور جو تکبر ناپسندیدہ ہے وہ یہ ہے کہ آدمی کسی پرظلم کرنے میں تکبر محسوس کرے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 160 رات کے وقت حملہ کے دوران مردوں کے ساتھ غیر ارادی طور پر
Flag Counter