Maktaba Wahhabi

159 - 175
روایت کیا ہے۔ مسئلہ 200 کسی قیدی کو امان دینے کے بعد قتل کرنا منع ہے۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحُمِّقِ الْخُزَاعِیِّ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((مَنْ اَمِنَ رَجُلاً عَلٰی دَمِہٖ فَقَتَلَہٗ فَاِنَّہٗ یَحْمِلُ لِوَائَ غَدْرٍ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت عمرو بن حمق خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس شخص نے کسی کو امان دینے کے بعد قتل کیا وہ قیامت کے دن غداری کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہوگا۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 201 قیدیوں کا تبادلہ کرنا جائز ہے۔ عَنْ عِمْرَانِ بْنِ حُصَیْنٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَدَی رَجُلَیْنِ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ بِرَجُلٍ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مشرک قیدی کے بدلے دو مسلمان قیدی آزاد کروائے۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter