Maktaba Wahhabi

170 - 175
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں’’ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لشکر کے ایک حصہ کو جنگ کے وقت ایک رکعت نماز پڑھائی جب کہ لشکر کا دوسرا حصہ دشمن کے ساتھ جنگ میں مصروف رہا۔ پھر نماز پڑھنے والا حصہ دشمن کے سامنے آگیا اور دوسرے حصہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت نماز پڑھائی اورسلام پھیر دیا، پھر پہلے اور دوسرے دونوں حصوں نے اپنی (باقی) ایک ایک رکعت (میدان جنگ میں الگ الگ) پوری کرلی ۔ ‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِذَاتِ الرِّقَاعِ وَ اُقِیْمَتِ الصَّلاَۃُ فَصَلّٰی بِطَائِفَۃٍ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ تَأَخَّرُوْا فَصَلّٰی بِطَائِفَۃِ الْاُخْرٰی رَکْعَتَیْنِ فَکَانَ لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم أَرْبَعٌ رَکَعَاتٍ وَ لِلْقَوْمِ رَکْعَتَانِ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں غزوہ رقاع کے موقع پر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ نماز کی نیت باندھی گئی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لشکر کے ایک حصہ کو دو رکعت نماز پڑھائی اور وہ چلا گیا ،پھر لشکر کے دوسرے حصہ کو دو رکعت نماز پڑھائی اس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی چار اور لوگوں کی دو ،دو رکعتیں ہوگئیں ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 226 زیادہ خوف کی صورت میں جس حالت میں ممکن ہو نماز ادا کی جائے ۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِیْ صَلاَۃِ الْخَوْفِ ((فَاِنْ کَانَ خَوْفٌ اَشَدَّ مِنْ ذٰلِکَ فَرِجَالًا اَوْ رُکْبَانًا)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صلاۃ الخوف کا طریقہ بتاتے ہوئے فرمایا’’اگر خطرہ زیادہ ہو تو پیدل یا سوار،جیسے بھی ممکن ہو نماز ادا کرو۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 227 جنگ کی صورت حال کی پیش نظر نماز قضا کی جاسکتی ہے ۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ نَادٰی فِیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَوْمَ انْصَرَفَ عَنِ الْأَحْزَابِ ((أَنْ لاَ یُصَلِّیَنَّ اَحَدٌ أَلظُّہْرَ اِلاَّ فِیْ بَنِیْ قُرَیْظَۃَ )) فَتَخَوَّفَ نَاسٌ فَوْتَ الْوَقْتِ فَصَلُّوْا
Flag Counter