اے میرے بندو!تم سب کے سب گمراہ ہو،مگر جسے میں ہدایت دوں، پس صرف مجھ ہی سے ہدایت طلب کرو،میں ہی تمہیں ہدایت دونگا۔ اے میرے بندو!تم سب کے سب بھوکے ہو،مگر جسے میں کھلاؤں، پس مجھ ہی سے کھانا طلب کرو،میں سب کو کھلاؤنگا۔ اے میرے بندو!تم سب کے سب برہنہ ہو،مگر جسے میں لباس پہناؤں، پس مجھ سے ہی لباس طلب کرو،میں ہی تمہیں لباس پہناؤنگا۔ اے میرے بندو!بلاشبہ تم سب کے سب دن رات گناہ کرتے ہو،اور میں ہی تمام گناہوں کو معاف کرنے والاہوں،پس مجھ سے استغفار کرو،میں ہی تمہارے گناہوں کو معاف کرونگا۔ اے میرے بندو!تم نہ تو میرے کسی نقصان تک پہنچ سکتے ہوکہ مجھے کوئی نقصان پہنچاسکواور نہ ہی میرے کسی نفع تک تمہاری رسائی ہے کہ مجھے کوئی نفع پہنچاسکو۔ اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن،ایک سب سے بڑے متقی انسان کے دل کا روپ دھار لیں تومیری بادشاہت میں کچھ اضافہ نہ کرسکیں گے۔ اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن،ایک سب سے بڑے فاسق وفاجر انسان کے دل کا روپ دھارلیں ،تو میری بادشاہت میں سے کچھ کمی نہ کرسکیں گے۔ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |