یومکم ھذا فی شھرکم ھذا فی بلدکم ھذا)[1] یعنی:بے شک تمہارے خون،تمہارے مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے پر ،اس دن،اس مہینہ اور اس شہر کی حرمت کی طرح ،حرام ہیں۔ عن أبی ھریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال من کانت عندہ مظـلمۃ لأخیہ فلیتحلل منھا فإنہ لیس ثم دینار ولا درھم من قبل أن یأخذ لأخیہ من حسناتہ فإن لم یکن لہ حسنات أخذ من سیئات أخیہ فطرحت علیہ.[2] ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جس شخص نے اپنے کسی بھائی پر کوئی ظلم کیا ہے،تو آج ہی اس سے بری ہوجائے، کل قیامت کے دن تمہارے پاس جان چھڑانے کیلئے کوئی درہم ودینار نہ ہوگا، بلکہ تمہاری نیکیاں ،مظلوم کو دے دی جائیں گی،اور اگر تمہارے پاس نیکیاں نہ ہوئیں تومظلوم کے گناہ تم پر تھونپ کر جہنم میں ڈال دیاجائے گا۔ صحیح بخاری ومسلم میں مروی ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے : ’’واتق دعوۃ المظلوم فإنہ لیس بینھا وبین اللہ حجاب‘‘[3] |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |