Maktaba Wahhabi

47 - 144
بناء پر اس کیلئے اسے کھانا ممکن نہیں ہوتا،لہذا اللہ تعالیٰ ہی سے صحت وعافیت کا سوال کیاجائے،تاکہ اس رزق کا استعمال ممکن ہوسکے۔ ہماری اس تقریر سے واضح ہواکہ انسان تو ہرحال میں اپنے پروردگار کی طرف محتاج ومفتقرہے،اسی کی طرف لاچاری کے سوا،اس کے پاس کوئی چارۂ کار نہیں ہے،توپھرکیوں نہ اسی ذاتِ وحدہ لاشریک لہ کو عطاءِ رزق میں اکیلا ماناجائے،اور پھر اسی اساس پر اس ذات کو عبادت واطاعت میں بھی اکیلا ویکتا ماناجائے۔ اثبات توحید کی زبردست دلیل سیدناابراہیم نے رزق کےاسی معاملے کواللہ تعالیٰ کی توحید کے احقاق واثبات، نیزہر قسم کے شرک کے ابطال کی دلیل بنایا: [قَالَ اَفَرَءَيْتُمْ مَّا كُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَ۝۷۵ۙ اَنْتُمْ وَاٰبَاۗؤُكُمُ الْاَقْدَمُوْنَ۝۷۶ۡۖ فَاِنَّہُمْ عَدُوٌّ لِّيْٓ اِلَّا رَبَّ الْعٰلَمِيْنَ۝۷۷ۙ الَّذِيْ خَلَقَنِيْ فَہُوَيَہْدِيْنِ ۝ۙ وَالَّذِيْ ہُوَيُطْعِمُنِيْ وَيَسْقِيْنِ ۝ۙ وَاِذَا مَرِضْتُ فَہُوَيَشْفِيْنِ ۝۠ۙ وَالَّذِيْ يُمِيْـتُـنِيْ ثُمَّ يُحْيِيْنِ ۝ ۙ وَالَّذِيْٓ اَطْمَــعُ اَنْ يَّغْفِرَ لِيْ خَطِيْۗــــــَٔــتِيْ يَوْمَ الدِّيْنِ ۝ۭ رَبِّ ہَبْ لِيْ حُكْمًا وَّاَلْـحِقْنِيْ بِالصّٰلِحِيْنَ ۝ۙ ][1] یعنی:آپ نے فرمایا کچھ خبر بھی ہے جنہیں تم پوج رہے ہو تم اور تمہارے اگلے باپ
Flag Counter