Maktaba Wahhabi

54 - 144
چوتھا جملہ: یا عبادی! کلکم عار إلا من کسوتہ، فاستکسونی أکسکم، (لباس اللہ تعالیٰ پہناتا ہے) اے میرے بندو!تم سب کے سب برہنہ ہو،مگر جسے میں لباس پہناؤں، پس مجھ سے ہی لباس طلب کرو،میں ہی تمہیں لباس پہناؤنگا۔ یہ جملہ انتہائی غورطلب ہے،جوانسان کے شدتِ فقر واحتیاج کوبیان کررہا ہے، انسان کس قدر اپنے پرودگارکا فقیرہےکہ اپنے سترکو بھی ڈھانپنے کی قدرت نہیں رکھتا، اللہ تعالیٰ ہی سب کو لباس عطافرماتاہے،اگر وہ لباس فراہم نہ فرمائے توانسان برہنہ رہ جائے۔ انسان کا آغاز برہنگی سے ہوتاہے،چنانچہ دنیا میں آنے والاہرشخص،ننگا بدن لیکرآتاہے،اللہ تعالیٰ کی عطاء سے لباس مہیاہوتاہے: [يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُّوَارِيْ سَوْاٰتِكُمْ وَرِيْشًا۝۰ۭ وَلِبَاسُ التَّقْوٰى۝۰ۙ ذٰلِكَ خَيْرٌ۝۰ۭ ذٰلِكَ مِنْ اٰيٰتِ اللہِ لَعَلَّہُمْ يَذَّكَّرُوْنَ۝۲۶ ] [1] یعنی:اے آدم () کی اولاد ہم نے تمہارے لئے لباس پیدا کیا جو تمہاری شرم گاہوں کو بھی چھپاتا ہے اور موجب زینت بھی ہے اور تقوے کا لباس، یہ اس سے بڑھ کر
Flag Counter