Maktaba Wahhabi

102 - 107
اس کے مؤلف رحمہ اللہ نے اسے ابواب کی صورت میں مرتب جمع کیا ہے ‘ اس کی احادیث کی تعداد ۴۳۴۱ تک پہنچتی ہے۔ متأخرین کے ہاں مشہور یہ ہے کہ حدیث کی بنیادی چھ کتابوں میں اس کا چھٹا نمبر ہے ، صرف یہ کہ اس کا رتبہ سنن سے کم ہے ۔یعنی سنن نسانی ‘ أبوداؤد ‘ اور ترمذی ۔ یہاں تک کہ کہاگیا ہے جس حدیث میں ابن ماجہ منفرد ہوں ‘ وہ غالب طور پر ضعیف ہوتی ہے سوائے ابن حجر رحمہ اللہ کے۔وہ فرماتے ہیں : میرے مطالعہ وہ علم کے مطابق یہ معاملہ مطلقاً ایسے نہیں ہے ۔ لیکن جملہ طور پر اس میں ضعیف احادیث موجود ہیں ۔ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ اس میں منکر احادیث ہیں ‘ اور بہت کم موضوع بھی ہیں ۔‘‘ امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’بیشک آپ متہم بالکذب اور احادیث چور لوگوں سے روایت کرنے میں متفرد ہیں ۔ اور بعض اوقات کوئی حدیث صرف آپ کی ہی روایت سے پہچانی جاتی ہے (باقی محدثین کے ہاں اس کا کوئی وجود نہیں ہوتا )۔‘‘ آپ اکثر احادیث میں باقی اصحاب کتب ستہ کے ساتھ شریک ہیں ۔ یا تو سب کے ساتھ یا بعض کے ساتھ ۔ استاد محمد فؤاد عبد الباقی کی تحقیق کے مطابق ۱۳۳۹ احادیث کی روایت میں آپ منفرد ہیں ۔ ٭ ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ : ابو عبد اللہ محمد بن یزید بن عبداللہ بن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ (ساکن ھا کے ساتھ ‘ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’ۃ‘‘ کے ساتھ ہے ) الربعي مولاہم قزویني۔ آپ عراق کے علاقہ قزوین میں سن ۲۰۹ ہجری میں پیدا ہوئے۔ اور حدیث کی طلب میں : رے ‘ بصرہ ‘ کوفہ اور بغداد، شام ‘مصر اور حجاز کا سفر کیا ۔ اور وہاں کے بہت سے مشائخ سے علم حاصل کیا ۔ سن ۲۷۳ ہجری میں انتقال ہوا ۔ اور آپ کی کئی ایک فائدہ مند تصنیفات
Flag Counter