Maktaba Wahhabi

47 - 107
ج: موضوع حدیث کی پہچان کیسے ہوگی؟ موضوع حدیث کی پہچان تین باتوں سے ہوسکتی ہے : ۱: حدیث گھڑنے والا اس کا خود اقرار کرلے ۔ ۲: حدیث عقل کی مخالفت کرتی ہو۔ جیسا کہ اس میں دو نقیضین کو جمع کیا گیا ہو‘ یا کسی ایسی چیز کا اثبات ہو‘ جس کا ہونا مستحیل ہو‘ یا واجب کے وجود کی نقیض ہو۔ ۳: دین میں معلوم بالضرورۃ کی مخالفت ہو۔ مثال کے طور پر : اسلام کے ارکان میں سے کسی رکن کو ساقط کیا جائے ۔ یا سود کو حلال کیا جائے ، یا قیامت کے قائم ہونے کا وقت متعین کیا جائے ۔ یا اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کے آنے کا جواز ہو۔ یا ان جیسی کوئی حدیث ۔ د: موضوع احادیث کا کچھ تعارف اور اس فن کی کتب ۔ ۱: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اطہر کی زیارت کی احادیث ۔ ۲: ماہ ِ رجب کے فضائل اور اس میں نماز کی خصوصیات کی احادیث ۔ ۳: موسی علیہ السلام کے ساتھی خضر علیہ السلام کی زندگی کی احادیث اور یہ کہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تدفین کے وقت حاضر ہوئے تھے۔ ۴: مختلف ابواب میں وارد ہونے والی احادیث ‘ ان میں سے کچھ یہ ہیں : ’’أحبوا العرب لثلاث: لأني عربي ، والقرآن عربي، و لسان أہل الجنۃ عربي۔‘‘[1] ’’اہل عرب سے تین وجوہات کی بنا پر محبت کرو: میں عربی ہوں ‘ اور قرآن عربی ہے ‘ اور اہل جنت کی زبان عربی ہے ۔‘‘ ٭…’’ اختلاف أمتي رحمۃ۔‘‘[2]
Flag Counter