Maktaba Wahhabi

61 - 107
’’کان النبي صلي اللّٰہ عليه وسلم ربعۃً من الرجال، لیس بالطویل و لا بالقصیر ‘بعید ما بین المنکبین، لہ شعر یبلغ شحمۃ أذنیہ،وربما یبلغ منکبیہ، حسن اللحیۃ فیہ شعرات من شیب۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چوڑے جسم والے تھے ،نہ ہی بہت لمبے قد کے تھے اور نہ ہی چھوٹے قدکے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندہوں کے درمیان فاصلہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تھے جو کانوں کی لو تک پہنچتے تھے، اور بسا اوقات کندھوں تک۔ خوبصورت داڑھی والے تھے، جس میں چند بال بڑھاپے کے تھے ۔‘‘ یہ صفات مختلف احادیث سے منقول ہیں ۔ (۲)… مرفوع حکمی: وہ حدیث ہے جس کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ہونے کا حکم لگایا جائے۔اس کی کئی اقسام ہیں : اوّل… قولِ صحابی: ’’ جب کسی حدیث کے متعلق یہ ممکن نہ ہوئے کہ ذاتی رائے ہوگی، اور نہ ہی تفسیر ‘ اور نہ ہی اس کے کہنے والے کے متعلق یہ معروف ہوکہ وہ اسرائیلیات نقل کرتا ہے‘ ( اس وقت یہ حدیث حکماً مرفوع ہوگی) جیساکہ: ’’ قیامت کی نشانیوں کی خبر ، یا قیامت کی گھڑی یا بدلہ کے وقت کے احوال ہوں ‘ ‘ ۔ اگر یہ رائے کی قبیل سے ہوگی تو موقوف ہوگی ۔ اور اگر یہ تفسیر کی قبیل سے ہے تو اس کے لیے بھی اصل میں وہی حکم ہے؛اس کی تفسیر موقوف ہوگی ۔ اگر اس حدیث کے بیان کرنے والے کے متعلق معروف ہوکہ وہ اسرائیلیات نقل کرتا ہے ‘ اور اسے یہ تردد ہو کہ یہ اسرائیلیات میں سے ہے ‘ یا موقوف حدیث ہے ‘ تو اس صورت میں اس میں شک کی وجہ سے اس پر حدیث ہونے کا کوئی حکم نہیں لگایا جائے گا ۔
Flag Counter