Maktaba Wahhabi

65 - 107
(یعنی زیر ناف مونڈنا) بغل نوچنا،ناخن کاٹنے ، اورمونچھیں کاٹنی ۔‘‘ ایسے ہی جب صحابی سے روایت کرنے کے بعد کہیں : ’’ [یأثر الحدیث ]، یا کہیں : [ینمیہ] یا کہیں : [یبلغ بہ] یا اس طرح کے دیگر الفاظ۔ سو ان جیسی عبارات کے لیے صریح مرفوع ہونے کا حکم ہے ۔اگر چہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ہونے میں (لفظی طور پر) صریح نہ بھی ہوں ‘ مگر ان سے احساس و شعور یہی ہورہا ہے (کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے )۔ (ب)… موقوف: جسے صحابی کی طرف منسوب کیا جائے اور اس کے لیے مرفوع ہونے کا حکم ثابت نہ ہو۔ اس کی مثال : حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے: ((یھدم الإسلامَ زَلَۃُ العالم ‘ وجدال المنافق العلیم بالکتاب ‘ وحکم الآئمۃ المضلین۔))[1] ’’اسلام کو مٹا دیتی ہے : عالم کی لغزش/ گمراہی ، اور کتاب کے جاننے والے منافق کا جدال ‘ اور گمراہ آئمہ/ حکمرانوں کے فیصلے ۔‘‘ (ج)… مقطوع: ’’وہ روایت جسے کسی تابعی یا اس کے بعد کے راوی کی طرف منسوب کیا جائے ۔‘‘ اس کی مثال : ابن سیرین رحمہ اللہ کا قول ہے : ((إن ہذا العلم دین ، فانظروا عمن تأخذون دینکم۔))[2] ’’ بیشک یہ علم دین ہے ‘ سو دیکھوکہ تم اپنا دین تم کس سے لے رہے ہو۔‘‘ او رامام مالک رحمہ اللہ کا فرمان:
Flag Counter