Maktaba Wahhabi

34 - 58
«وإن ذهبت تقیمها كسرتها وكسرها طلاقها» (صحیح مسلم) "اگر تو اسے سیدھا کرنے لگے گا تو اسے توڑ دے گا اور اس کا ٹوٹنا اس کی طلاق ہے۔" لہذا خاوند کو چاہیے کہ بیوی سے اگر کوئی غلطی ہو جائے تو اس سے درگزر کرے بشرطیکہ وہ دین اور شرافت سے خالی نہ ہو۔خاوند ،بیوی کے کھانے پینے،پوشاک اور اس کے جملہ لوازم کا ذمہ دار ہے۔فرمان الہی ہے: ﴿ وَعَلَي الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ [1] ترجمہ: اور دستور کے مطابق ان کی خوراک اور پوشاک بچے کے باپ کے ذمے ہے۔(سورۃ البقرۃ،آیت 233) (اور حدیث مبارکہ ہے۔) «ولهن علیكم رزقهن وكسوتهن بالمعروف» (سنن ابی داؤد) "اور دستور کے مطابق تمہاری بیویوں کی خوراک اور پوشاک تمہارے ذمہ ہے۔" نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ بیوی کا مرد پر کیا حق ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أن تطعمها إذا طعمت وتكسوها إذا اكتسیت " أو"اكسبت"ولا تضرب الوجه ولا تقبح ولا تهجر إلا فی البیت» (سنن ابی داؤد) "جب تو کھانا کھائے تو اسے کھانا کھلا اور جب تو پہنے تو اسے بھی پہنا اور اس کے منہ پر نہ مار،(نہ)اسے برا بھلا نہ اس سے قطع تعلق کر مگر یہ کہ گھر کے اندر اندر۔" بیوی کا ایک حق یہ ہے کہ اس سے عدل کیا جائے۔اگر کاوند کی دوسری بیوی ہو تو ان
Flag Counter