Maktaba Wahhabi

34 - 83
تھے، کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے (اور دوسری روایت میں یوں ہے کہ ایک بوڑھا نحیف آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، جس کی پلکیں اس آنکھوں پر پڑ رہی تھی، اور وہ اپنی لاٹھی پر ٹیک لگائے ہوئے تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھٹرا ہو کر کہنے لگا) بھلا دیکھیے ایک ایسا شخص جس نے سارے گناہ کر ڈالے ہیں، نہ کوئی چھوٹا چھوڑا ہے اور نہ بڑا۔وہ سب کچھ ہی کرتا رہاہے۔(اور ایک روایت میں یوں ہے کہ اس نے اتنے گناہ کیے ہیں کہ اگر وہ پوری زمین والوں پر تقسیم کیے جائیں تو سب کو ہلاک کردیں) تو کیا ایسے شخص کے لیے توبہ کی گنجائش ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: کیا تو اسلام لاتاہے؟ اس نے کہا: میرا معاملہ تو یہ ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تفعل الخیرات وتترک السیئات فیجھلن اللہ لک خیرات کلھن اچھے کام کرو اور برے کام چھوڑ دو تو اللہ تمھارے لیے سب کچھ نیکیاں بنا دے گا۔ وہ کہنے لگا: اور میری فریب کاریاں اور نافرمانیاں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:‌ہاں (انہیں بھی نیکیاں بنا دے گا)۔ اس شخص نے اللہ اکبر کہا، اور تکبیر کہتا
Flag Counter