علم ہو جانے کے بعد حرام کے پیسے لینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں انکم ٹیکس میں جاب کرتا تھا، پھر میں نے جاب چھوڑ دی، مجھے پتہ چلا کہ یہ ناجائز ہے اور اسلام سے متصادم محکمہ ہے اور اس کی روزی حلال نہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میری تنخواہ میں سے کچھ رقم اس آفس میں کام کرنے والوں کے پاس رہ گئی ہے،جو انہوں نے مجھے ابھی تک ادا نہیں کی۔ کیا وہ میرے لیے لینا جائز ہے؟ اگرچہ وہ میرا حق ہے لیکن چونکہ مجھے اب مسئلے کا علم ہو گیا ہے کہ وہ درست نہیں تو کیا میں پھر بھی لے لوں۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مسئلے کا علم ہو جانے کے بعد اب آپ کے لئے وہ رقم لینا درست نہیں ہے ۔احتیاط اسی میں ہے کہ آپ وہ رقم نہ لیں ،اور اللہ تعالی سے رزق حلال کے حصول کی دعا کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |