دکان میں ہندو کی پوجا کا سامان بچنے کا شرعی حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید کی دکان کریانے کی ہے۔اس میں ہر قسم کی چیز فروخت ہوتی ہے۔اس میں ہندؤں کی پوجا کا سامان بھی فروخت کیا جاتاہے۔از قسم کافور۔گلال۔عود۔ناریل وغیرہ۔یہ سب چیزیں ازروئے شرع زید۔مسلم کوفروخت کرنی چاہیے یا نہیں۔یہ چیزیں اہل ہنود خرید کر بتوں کی نذر کرتے ہیں۔اس کا جواب قرآن و حدیث سے عنایت فرما دیں۔مشکور رہوں گا۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جو چیز فی نفسہ حرام ہے۔اس کا بیچنا کسی طرح جائز نہیں جیسے خمر اور خنزیر جو چیز فی نفسہ حرام نہیں۔بلکہ وہ استعمال کرنے والے کے فعل سے حرام بن جاتی ہے۔اس کا بیچنا حرام نہیں ۔جسے انگور۔یا گہیوں۔وغیرہ شراب ساز جن چیزوں سے شراب بناتے ہیں۔ان کی بیع جائز ہے۔فعل ناجائز یہ مسئلہ آیت مرقومہ ذیل سے استنباط ہو سکتا ہے۔ )فتویٰ ثنائیہ جلد2 صفحہ 224( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 66 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |