(200) کرنسی کی قیمت کے اختلاف کے ساتھ قرض ادا کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں نےایک غیرمسلم سےاضطراری حالات میں اس شرط پرقرض لیاکہ میں اسےآزادکرنسی کی قیمت کےمساوی یعنی اپنےملک کی کرنسی کےعلاوہ کسی اورکرنسی میں سعودیہ اپنےکام کی جگہ پرواپس آکرلوٹاؤں گااورجب کچھ مدت بعدمیں سعودیہ واپس آیاتو آزادکرنسی کی قیمت میں بہت اضافہ ہوچکاتھاجس کےمعنی یہ ہیں کہ مجھےاصل قرض سےدوگنی رقم اداکرناپڑےگی توکیاآزادکرنسی میں قرض اداکرناجائزہے؟یامیں اس شخص کی طرف وہ اصل رقم ہی روانہ کروں جومیں نےبطورقرض لی تھی؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! یہ قرض صحیح نہیں ہےکیونکہ یہ درحقیقت موجودہ کرنسی کی ایک دوسری کرنسی کےساتھ ادھاربیع ہےاوراس صورت میں یہ ایک سودی معاملہ ہےکیونکہ ایک کرنسی کی دوسری کرنسی کےساتھ صرف دست بدست بیع ہی جائزہےلہٰذاآپ اس شخص کی طرف صرف وہی رقم لوٹادیجئےجوآپ نےاس سےقرض لی تھی اوراس سودی معاملہ کےکرنےکی وجہ سےاللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی پکی توبہ کیجئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص322 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |