Maktaba Wahhabi

508 - 608
احکام بیان کئے۔ اب سوال یہ ہے کہ عمرہ کرنے کے بعد آٹھ ذو الحج ( یوم الترویۃ ) تک حجاج کرام کو کیا کرنا چاہئے ؟ 1۔بعض لوگ عمرے سے فارغ ہو کر مختلف مساجد اور پہاڑوں کی زیارت کیلئے ثواب کی نیت سے جاتے ہیں حالانکہ ایسا کرنا محض ضیاعِ وقت ہے۔ اسی طرح مسجد عائشہ رضی اللہ عنہا سے احرام باندھ کر بار بار عمرے کرنا بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور آپ کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت نہیں ہے۔ ہاں صرف حضرت عائشۃ رضی اللہ عنہا کے متعلق یہ ثابت ہے کہ جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ مکرمہ میں پہنچی تھیں تو اس وقت آپ مخصوص ایام میں تھیں ، اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں عمرہ کرنے سے منع کردیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج ادا کیا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ کو واپس لوٹنے لگے تو حضرت عائشۃ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں : میرے دل میں یہ بات رہے گی کہ لوگوں نے حج وعمرہ دونوں کئے ہیں جبکہ میں نے صرف حج کیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بھائی کو حکم دیا کہ وہ انہیں تنعیم میں لے جائیں جہاں سے وہ احرام کی نیت کرکے عمرہ کر لیں۔ چنانچہ انھوں نے عمرہ ادا کیا۔[1] یہ ایک مخصوص معاملہ تھا جسے لوگوں نے اتنا عام کر لیا ہے کہ وہ عمرہ اور حج کے درمیان بار بار تنعیم میں جاتے ہیں اور وہاں سے احرام باندھ کر متعدد عمرے کرتے ہیں ، حالانکہ یہ نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے۔ اس لئے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ تنعیم سے بار بار عمرہ کرنے کی بجائے اگر مسجد حرام میں باجماعت نماز ادا کی جائے اور خانہ کعبہ کے نفلی طواف بار بار کئے جائیں تو یہ زیادہ بہتر ہے۔ واللہ اعلم 2۔ مسجدحرام میں نماز باجماعت پڑھنے کی پابندی کریں اور اس کی فضیلت میں یہی کافی ہے کہ اس میں ایک نماز دیگر مساجد میں ایک لاکھ نماز سے افضل ہے۔ جیسا کہ ہم گذشتہ خطبۂ جمعہ میں بیان کر چکے ہیں۔ 3۔خانہ کعبہ کا نفلی طواف کرتے رہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : (( مَنْ طَافَ بِالْبَیْتِ وَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ کَانَ کَعِتْقِ رَقَبَۃٍ[2])) ’’ جس نے بیت اللہ کا طواف کیا اور دو رکعت نماز ادا کی ، اس کیلئے ایک گردن کوآزاد کرنے کا ثواب ہے۔‘‘ ایک اور صحیح حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَا رَفَعَ رَجُلٌ قَدَمًا وَلَا وَضَعَہَا إِلَّا کُتِبَ لَہُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَحُطَّ عَنْہُ عَشْرُ سَیِّئَاتٍ
Flag Counter