Maktaba Wahhabi

382 - 413
ابوحاتم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: جب حدثنا کہے تو وہ سچا ہے، ہم اس کے صدق وحفظ میں شک نہیں کرتے۔‘‘ بتلائیے بعد کی عبارت میں اس پر ’’تدلیس کے عیب‘‘ کی تائید ہے یا دفاع ہے؟ بلکہ ابن معین رحمۃ اللہ علیہ نے تو فرمایا ہے: وہ محمد بن عبید اللہ العرزمی متروک سے تدلیس کرتا ہے۔[1] مگر افسوس مولانا صاحب نے اسے نظر انداز کر دیا۔ حجاج بن ارطاۃ رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ان کے دفاع اور جرح کی متضاد تصویر پہلے ہم بیان کر آئے ہیں۔ علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ کی عبارت 5 سید الانبیاء حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کتنے کپڑوں میں کفن دیا گیا۔ اس حوالے سے مولانا عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ تین سے زائد کپڑوں میں آپ کی تکفین ہوئی جن میں قمیص بھی تھی اور جس روایت میں قمیص کی نفی ہے اس سے قمیص کے ذکر والی روایات اولیٰ ہیں۔ ان کے الفاظ ہیں: ((وبالجملۃ فمثبت القمیص أولی من النافی)) اس کے متصل بعد اس کی تائید علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کی ہے جس کے الفاظ حسبِ ذیل ہیں: ((ولایخفی أن إثبات ثلاثۃ أثواب لاینفی الزیادۃ علیھا، وقد تقرر أن ناقل الزیادۃ أولی بالقبول، علی أنہ لوتعرض رواۃ الثلاثۃ لنفی مازاد علیھا لکان المثبت أولی من النافی)) [2] ’’اور یہ مخفی نہیں کہ تین کپڑوں کے اثبات سے زائد کپڑوں کی نفی نہیں ہوئی اور یہ اصول میں مقررہے کہ زیادہ نقل کرنے والے کی بات قبولیت میں اولیت رکھتی ہے،
Flag Counter