Maktaba Wahhabi

33 - 108
نے ان کے ہاں قیام کیا ہے اور میں نے انہیں پکا نمازی،خیر کا متلاشی، مسائل شریعت سے لگاؤ رکھنے والا اور سنت کا پابند پایا ہے۔’‘(البدایۃ والنہایۃ، ج:۸، ص:۲۳۳) غزوۂ قسطنطنیہ کے شرکاء کی مغفرت کے لیے بشارت نبوی: علاوہ ازیں کم از کم ہم اہل سنت کو اس حدیث کے مطابق یزید کو برا بھلا کہنے سے باز رہنا چاہیے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ قسطنطنیہ میں شرکت کرنے والوں کے متعلق مغفرت کی بشارت دی ہے اور یزید اس جنگ کا کمانڈر تھا۔یہ بخاری کی صحیح حدیث ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، کسی کاہن یا نجومی کی پیشین گوئی نہیں کہ بعد کے واقعات اسے غلط ثابت کردیں۔اگر ایساہوتو پھر نبی کے فرمان اور کاہن کی پیشین گوئی میں فرق باقی نہ رہے گا۔کیا ہم اس حدیث کی مضحکہ خیز تاویلیں کرکے یہی کچھ ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ حدیث مع ترجمہ درج ذیل ہے: ((أَوَّلُ جَيْشٍ مِنْ أُمَّتِي يَغْزُونَ مَدِينَةَ قَيْصَرَ مَغْفُورٌ لَهُمْ))(صحیح البخاری،الجہاد والسیر، باب ما قیل فی قتال الروم، ح: ۲۹۲۴) ’’میری امت کا پہلا لشکر جو قیصر کے شہر(قسطنطنیہ)میں جہاد کرے گا، وہ بخشا ہوا ہے۔‘‘ ٭٭٭
Flag Counter