کے سردار داؤد علیہ السلام کی اولاد میں ہی آتے رہے ہیں اور وہی یہوذا کی اولاد ہیں۔ یہی تو قیادت، حکومت اور سرداری ہے۔‘‘ میں نے کہا: یہ غلط ہے، اس لیے کہ جالوت کا سردار کسی یہودی یا غیر یہودی پر حکم نافذ نہیں کرسکتا ؛یہ تو صرف ایک ایسا نام ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ نہ ہی اس کی کوئی قیادت ہے اور نہ ہی اس کے ہاتھ میں لاٹھی ہے۔ ‘‘
ایسے ہی رافضیوں کا معاملہ بھی ہے۔ ان کی امامت حضرتِ حسین رضی اللہ عنہ کی اولاد سے منقطع ہو چکی ہے؛ بلکہ وہ کبھی بھی ایک دن کے لیے بھی امام یا ملک کے سربراہ نہیں بنے۔ بس ان کی یہ سپنوں کی امامت یہودیوں کے ہاں جالوتوں کے سردار بادشاہ کی طرح ہے۔ [1]
****
|