Maktaba Wahhabi

287 - 621
اور اس پر اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے استدلال کیا : ﴿یَمْحُو اللّٰہُ مَا یَشَائُ وَیُثْبِتُ وَعِندَہُ أُمُّ الْکِتَابِ﴾ (الرعد:۳۹ ) ’’اللہ جسے چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور (جسے چاہتا ہے) قائم رکھتا ہے۔‘‘ کیسانیہ(ایک شیعہ فرقہ ) کے اللہ تعالیٰ کے لیے لفظ ِ بداء کے اطلاق کا سبب یہی ہے۔[1] [اس عقیدہ کے متعلق ]بغدادی نے شہرستانی کی موافقت کی ہے ؛ وہ کہتا ہے: ’’بے شک مختار کا نظریہ بداء کا اس وجہ سے ہوگیا کہ وہ دعویٰ کرتا تھا کہ جو کچھ عالم میں پیش آرہا ہے، اسے اس تمام کا علم ہے۔ یا تو اس وحی کی وجہ سے یہ علم حاصل ہے جو اس پر نازل ہوتی ہے؛ یا پھر امام کی وساطت سے اس تک بات پہنچی ہے۔ پس جب وہ اپنے ساتھیوں سے کسی واقعہ کے ہونے کا یا کسی اور چیز کا وعدہ کرتا ؛ اگروہ واقعہ اس کی بات کے مطابق ہوتا تو اسے اپنے دعویٰ کی صداقت پر دلیل بنا لیتا اور اگر اس کے موافق نہ ہوتا تو کہتا : ’’ تمہارے رب کوبداء ہوگیا ہے۔ ‘‘[2] اس سے ہمیں یہ بھی معلوم ہوگیا کہ رافضیوں کے عقیدۂ بداء اختیار کرنے کا سبب ان کے بڑوں کا علم الغیب کا دعویٰ ہے۔ اگر معاملہ ایسے ہی پیش آتا جیسے وہ کہہ رہے ہیں تو کہتے یہ ہمارے عالم الغیب ہونے کی دلیل ہے۔ اور اگر ایسا معاملہ پیش نہ آتا تو کہتے کہ اللہ تعالیٰ کو بداء ہوگیا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم! ****
Flag Counter