Maktaba Wahhabi

79 - 621
ان کا عقیدہ ہے کہ امام صادق ابھی تک زندہ ہیں اور انہیں موت نہیں آئی۔اور اس وقت تک ہر گز موت نہیں آئے گی جب تک کہ وہ ظاہر ہوں، اور ان کا مذہب غالب آجائے۔ اور وہی قائم اور مہدی ہیں۔ انہوں نے امام سے روایت کی ہے :’’ اگر تم دیکھو کہ میرا سر پہاڑ سے تم لوگوں کی جانب لڑھکا دیا جائے، تب بھی میری موت کا یقین نہ کرو؛ اس لیے کہ میں ہی تمہار ا تلوار والا ساتھی ہوں۔‘‘ تیسرا :… افطحیہ: ان کا کہنا ہے کہ امامت الصادق کے بعد ان کے بیٹے عبد اللہ الافطح میں منتقل ہوگئی تھی۔ یہ اسماعیل کا سگا بھائی ہے اور اس کی ماں فاطمہ بنت الحسین بن الحسن بن علی ہیں۔ اور امام صادق کی اولاد میں سے سب سے بڑی عمر کے ہیں۔ ان کا خیال یہ ہے کہ امام نے کہا ہے کہ ’’ امامت ان کے بعد ان کے بڑے بیٹے میں ہوگی۔‘‘ اور امام نے کہا ہے :’’ امام وہ ہوگا جو میری جگہ پر بیٹھے گا۔‘‘ اور یہی ان کے جگہ پر بیٹھے تھے۔ اور عبد اللہ اپنے والد کی وفات کے بعد ستر دن ہی زندہ رہے، پھر ان کا انتقال ہوگیا اور اپنے پیچھے کوئی نرینہ اولاد نہیں چھوڑی۔ چوتھا :… شمیطیہ : یہ لوگ یحی بن ابی شمیط کے پیرو کار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ : ’’(امام) جعفر نے کہا ہے: ((إن صاحبکم إسمہ إسم نبیکم))…’’ بے شک تمہارے ساتھی کا نام تمہارے نبی کا نام ہوگا۔‘‘ اور ان کے والد رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا تھا: ’’اگر تمہارے گھر بچہ پیدا ہو اور اس کا نام میرے نام پر رکھو، تو اس کے بعد اس کا بیٹا محمد امام ہوگا۔‘‘ پانچواں : اسماعیلیہ واقفہ ان کا کہنا ہے کہ جعفر کے بعد امام اسماعیل ہے ؛ اس پر ان کی تمام اولاد متفق ہے۔ صرف یہ کہ ان کے والد کی زندگی میں ہی ان کی وفات کی وجہ سے ان میں اختلاف واقع ہوا ہے۔ ان میں سے بعض کہتے ہیں کہ : ’’ آپ نہیں مرے۔‘‘بلکہ انہوں نے خلفاء بنی عباس کے خوف سے تقیہ کرتے ہوئے موت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایک اجتماع بھی منعقد کیا ہے جس پر مدینہ کے گورنر منصور کو گواہ بنایا ہے۔ چھٹا:… موسویہ مفضلیہ: یہ لوگ موسیٰ بن جعفر[1]کے امام ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں، اور کہتے ہیں ان کے امام ہونے کے بارے میں نام کے ساتھ نص موجود ہے۔ صادق رضی اللہ عنہ نے کہا ہے : ’’ سابعکم قائمکم ‘‘… ’’تمہارا ساتواں تمہارا قائم ہوگا۔‘‘ اور یہ بھی کہا گیا ہے : ’’ صاحبکم قائمکم‘‘…’’ تمہارا ساتھی تمہارا قائم ہوگا۔‘‘انہیں صاحب ِ تورات بھی کہا جاتا ہے۔
Flag Counter