Maktaba Wahhabi

39 - 82
اسی طرح قرآن مجید کو پڑھنے اور پڑھانے والے پر ضروری ہے کہ وہ ظاہراً و باطناً قولاً و فعلاً فرایض و واجبات کی پابندی کرنے والا، بقدر استطاعت مندوبات کی حفاظت کرنے والا، محرمات سے اجتناب کرنے والا، حسب استطاعت مکروہات سے دور رہنے والا، اپنی جلوت و خلوت میں اللہ سے ڈرنے والا، اپنے نفس کا محاسبہ کرنے والا، اپنے دین کے لیے فکر مند، کوتاہیوں پر پشیمان ہونے والا اور حتی المقدوراپنی غلطیوں کی اصلاح کرنے والا ہو۔ [1] امام آجری رحمہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں: ((یَنْبَغِی لِحَامِلِ الْقُرْآنِ أَن یُّعْرَفَ بِلَیْلِہِ إِذَا النَّاسُ نائِمُوْنَ، وَنَھَارِہِ إذَا النَّاسُ مُفْطِرُوْنَ، وَبِوَرْعِہِ إِذَا النَّاسُ یُخْلِطُوْنَ، وَبِتَوَاضُعِہِ إِذَا النَّاسُ یَخْتَالُوْنَ وَبِحُزْنِہِ إِذَا النَّاسُ یَفْرَحُوْنَ، وَبِبُکَائِہِ إِذَا النَّاسُ یَضْحَکُوْنَ، وَبِصَمْتِہِ إِذَا النَّاسُ یَخُوْضُوْنَ۔))[2] ’’حامل قرآن کو چاہیے کہ وہ اپنی رات سے پہچانا جائے، جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔ وہ اپنے دن سے پہچانا جائے جب لوگ مفطر (بے روزہ) ہوں، وہ اپنے تقویٰ سے پہچانا جائے، جب لوگ اللہ کے باغی ہوچکے ہوں۔ وہ اپنی تواضع سے پہچانا جائے، جب لوگ تکبر کررہے ہوں۔ وہ اپنے غم آخرت سے پہچاناجائے، جب لوگ دنیاوی خوشیاں منا رہے ہوں۔ وہ اپنے رونے سے پہچانا جائے، جب لوگ ہنس کھیل رہے ہوں۔ وہ اپنی پرحکمت خاموشی سے پہچانا جائے، جب لوگ فضول گفتگو میں مشغول ہوں۔‘‘ امام آجری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
Flag Counter