Maktaba Wahhabi

145 - 293
سگریٹ کی ہر ڈبیا یا پیکٹ پر ہر زبان میں لکھا ہوتا ہے: ’’خبردار! سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے۔‘‘ لیکن اس کے باوجود لوگ اس بیماری کو خریدنے کے لیے خطیر رقم برباد کرتے ہیں اور سگریٹ جیسی مضر صحت چیز کا استعمال کرکے اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت صحت کو تباہ کرتے ہیں ، حالاں کہ سگریٹ نوشی شرعی نقطۂ نظر سے بھی جائز نہیں ، اسی طرح جنازے کو دیکھ کر موت کا خیال تو آتا ہے، لیکن ہمارا حال بالکل اس طرح ہے: نُرَاعُ إِذٓ الْجَنَائِزُ قَابَلَتْنَا وَنَسْکُنُ حِیْنَ تَخْفَی ذَاہِبَاتٍ کَرَوْعَۃِ ثُلَّۃٍ لِظُہُوْرِ ذِئْبٍ فَلَمَّا غَابَ عَادَتْ رَاتِعَاتٍ[1] ’’جنازوں کو آتا دیکھ کر ہمیں (وقتی طور پر) خوف محسوس ہوتا ہے، لیکن جوں ہی جنازہ گزر جاتا اور آنکھوں سے اوجھل ہو جاتا ہے ہمارا خوف زائل اور گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے۔‘‘ بالکل بھیڑ بکریوں کے اس ریوڑ کی طرح جو بھیڑیے کو دیکھ کر بدکتی ہیں ، لیکن جوں ہی وہ نگاہوں سے اوجھل ہو جاتا ہے تو پھر سے مطمئن ہوکر چرنے اور چگنے لگتی ہیں- جنازہ گاہ میں لوگ جمع ہو رہے ہیں- یہ ہجوم بے ہنگام، یہ لوگوں کا جمِ غفیر کس لیے جمع ہے؟ کیا یہ اس لیے آئے کہ جانے والے تیرا شکریہ! اللہ حافظ!… اب تیری جائیداد اور املاک سے ہم فائدہ اٹھائیں گے۔تیری مہربانی! تو ہمارے لیے جگہ چھوڑ کے جارہا ہے، اب تیرے منصب پہ ہم برا جمان ہوں گے۔یا کہ اس لیے آئے ہیں کہ مرنے والا ان کے عزیزوں کے جنازوں میں شرکت کیا کرتا تھا اور یہ بدلہ چکانے آئے ہیں ؟کہیں انھوں نے میت سے قرض تو نہیں لینا ہے؟ آخر یہ کس لیے جمع ہو رہے ہیں ؟ کیا جذبہ و احساس ان کو یہاں پر کھینچ لایا ہے؟ جی! یہ میت کی نمازِ جنازہ ادا کرنے اور اللہ ارحم الراحمین کے حضور اس کی
Flag Counter