Maktaba Wahhabi

178 - 293
تھا، اور وہ سب کچھ اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو جو ہم نے تمھیں دیا تھا۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( یَتْبَعُ الْمَیِّتَ ثَلَاثَۃٌ: أَہْلُہُ وَعَمَلُہُ وَمَالُہُ، فَیَرْجِعُ اثْنَانِ وَیَبْقٰی وَاحِدٌ، یَرْجِعُ أَہْلُہُ وَمَالُہُ وَیَبْقیٰ عَمَلُہُ )) [1] ’’میت کے پیچھے تین چیزیں جاتی ہیں : گھر والے اہل و عیال، اس کے اعمال اور مال و منال، پھر دو چیزیں واپس لوٹ آتی ہیں اور ایک ہی چیز اس کے ساتھ باقی رہتی ہے، گھر والے اہل و عیال اور مال واپس آجاتے ہیں ، اور صرف اعمال اس کے ساتھ جاتے ہیں-‘‘ تَنَبَّہْ قَبْلَ الْمَوْتِ إِنْ کُنْتَ تَعْقِلُ فَعَمَّا قَرِیْبٍ لِلْمَقَابِرِ تُحْمَلُ وَتُمْسِيْ رَہِیْنًا فِيْ الْقُبُوْرِ وَتَنْثَنِيْ لَدَی جَدَثٍ تَحْتَ الثَّرَی تَتَجَنْدَلُ فَرِیْدًا وَحِیْدًا فِيْ الْتُرَابِ وَإِنَّمَا قَرِیْنُ الْفَتٰی فِيْ القَبْرِ مَا کَانَ یَعْمَلُ ’’اے فرزانہ دوست! موت سے قبل اس حقیت کا ادراک کرلے کہ عن قریب تجھے (سوار بردوش) قبرستان کی طرف لے جایا جائے گا، جہاں تن تنہا مٹی کے ڈھیر تلے فرشِ خاکی پہ لیٹنا ہوگا اور وہاں ہرشخص کا انیس و جلیس صرف اس کا عمل ہی ہوگا۔‘‘ ٹھکانا قبر ہے تیرا عبادت کچھ تو کر غافل کہاوت ہے کہ ’’خالی ہاتھ گھر جایا نہیں کرتے‘‘
Flag Counter