Maktaba Wahhabi

23 - 293
تعالیٰ ہی سب سے بہتر بنانے والا بابرکت ہے۔ پھر اس کے بعد تم فوت ہونے والے ہو۔‘‘ نیز سورۃ الحج میں فرمایا: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنْ كُنْتُمْ فِي رَيْبٍ مِنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُضْغَةٍ مُخَلَّقَةٍ وَغَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِنُبَيِّنَ لَكُمْ وَنُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا نَشَاءُ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّكُمْ وَمِنْكُمْ مَنْ يُتَوَفَّى وَمِنْكُمْ مَنْ يُرَدُّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلَا يَعْلَمَ مِنْ بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئًا﴾[الحج: ۵] ’’لوگو! اگر تمھیں مرنے کے بعد جی اٹھنے میں شک ہو تو ہم نے تمھیں (پہلی بار) مٹی سے پیدا کیا (یعنی ابتدا میں آدم علیہ السلام کو) پھر نطفہ (مادئہ تولید) سے (تمام بنی آدم کو) پیدا کیا، پھر منجمد خون سے، پھر گوشت کے لوتھڑے سے، جس کی بناوٹ کامل بھی ہوتی ہے اور ناقص بھی تاکہ ہم تم پر (اپنی قدرت) ظاہر کریں- اور ہم جس کو چاہتے ہیں ایک میعاد مقرر تک رحمِ مادر میں ٹھہرائے رکھتے ہیں ، پھر تم کو بچے کی صورت میں باہر نکالتے ہیں ، تاکہ تم بھرپور جوانی کو پہنچ جاؤ اور تم میں سے بعض (قبل از پیری) فوت ہو جاتے ہیں اور بعض (بوڑھے ہو جاتے اور بڑھاپے کی) نہایت خستہ حالی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں کہ بہت کچھ جاننے کے بعد بالکل بے علم ہو جاتے ہیں-‘‘ یہ ہیں زندگی کے مراحل جن کی ترتیب ہی بتلا رہی ہے: إِذَا تَمَّ شَیْیئٌ بَدَأَ نَقْصُہٗ سَیَرْقُبُ زَوَالاً إِذَا قِیْلَ تَمَّ
Flag Counter