Maktaba Wahhabi

90 - 293
7 نیک عمل کرنے کی حالت میں موت آنا۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَنْ قَالَ: لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ، خُتِمَ لَہُ بِہَا، دَخَلَ الْجَنَّۃَ، وَمَنْ صَامَ یَوْمًا ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ، خُتِمَ لَہُ بِہَا، دَخَلَ الْجَنَّۃَ، وَمَنْ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ، خُتِمَ لَہُ بِہَا، دَخَلَ الْجَنَّۃَ )) [1] ’’ جس شخص نے محض اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے لا الہ الا اللہ کہا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ اور جس شخص نے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر کسی دن کا روزہ رکھا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی جنت میں داخل ہو گا۔ اور جس شخص نے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطرصدقہ کیا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی جنت میں داخل ہو گا۔‘‘ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے شخص کی میت کو لا یا گیا جو حالت احرام میں اپنی سواری سے گر کر فوت ہو گئے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو حکم دیا کہ اسے اس کی احرام والی چادروں میں ہی کفن پہناؤ اور اسے بیری کے پتوں (کو پانی میں جوش دے کر) اور پانی کے ساتھ غسل دو اور (کفن دیتے وقت) اس کا سر نہ ڈھانپا جائے (کیوں کہ یہ احرام کی حالت میں فوت ہوا ہے۔) اس لیے کہ اللہ تعالیٰ جب قیامت کے دن اسے دوبارہ زندہ کرے گا تو یہ تلبیہ (( لبیک اللّٰہ م لبیک۔۔۔ )) پڑھتا ہوا اُٹھے گا (کیوں کہ یہ اسی حالت میں فوت ہوا ہے)۔ [2]
Flag Counter