Maktaba Wahhabi

9 - 47
احکام الصیام ڈاکٹر مصطفیٰ السباعی ص۳۸۔۴۰) لغوی و اصلاحی معنیٰ: [4] الصوم(روزہ)کا لغوی معنیٰ’’ کسی کام سے رک جانا ہے‘‘جبکہ اصطلاحی اعتبار سے ’’ صبح صادق سے لیکر غروبِ آفتاب تک پیٹ اور نفس کی خواہشات سے رکے رہنے کا نام روزہ ہے‘‘۔(تفسیر ابن کثیر ۱/۲۱۳،تفسیر المنار ۲/۱۴۴ فتح الباری ۴/۱۰۲،نیل الاوطار۲/۴/۱۸۶) سلامی یا استقبال کا روزہ: [5] رمضان سے ایک دن پہلے استقبال و سلامی کا روزہ رکھنا یا رمضان کے آغاز و شعبان کی انتہاء میں شک کی وجہ سے روزہ رکھنا،سخت منع ہے۔(صحیح بخاری و مسلم)شک کے دن کے روزے کو نبی ﷺ کی نافرمانی قراردیا گیا ہے۔(سنن ِاربعہ و ابن حبان و دارمی) رمضان کے دنو ں کی تعداد: [6] اس بات پر پوری امتِ اسلامیہ کا اجماع و اتفاق ہے کہ کوئی عربی یا قمری مہینہ(رمضان یا غیر رمضان)انتیس(۲۹)دنوں سے کم اورتیس(۳۰)دنوں سے زیادہ نہیں ہوتا۔(بدایۃ المجتہد ۲/۹۲)یہ بات نبی اکرم ﷺ سے بھی ثابت ہے۔(صحیح بخاری و مسلم) ترکِ روزہ کا گناہ: [7] رمضان المبارک کے روزے بلا عذرِشرعی ترک کرنا گناہ ِ کبیرہ ہے۔(کتاب الکبائرعلّامہ ذہبی ص۳۹) ہلالِ عیدورمضان کی شہادت: [8] ایک عاقل و بالغ،نیک خصال وصدق مقال اور قوی نظر مسلمان شہادت دے کہ اس نے
Flag Counter