Maktaba Wahhabi

59 - 120
کی اطاعت کی ، جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے امیر کی اطاعت کی، اس نے میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت:امیر کی اطاعت کتاب و سنت کے احکام کے ساتھ مشروط ہے۔ مسئلہ نمبر 22:قرآن و سنت پر سختی سے عمل کرنے والے لوگ گمراہیوں سے محفوظ رہیں گے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَطَبَ النَّاسَ فِیْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَقَالَ((إِنَّ الشَّیْطَانَ قَدْ یَئِسَ اَنْ یُعْبَدَ بِاَرْضِکُمْ وَ لٰکِنْ رَضِیَ اَنْ یُطَاعَ فِیْمَا سِوٰای ذٰلِکَ مِمَّا تَحَاقَرُوْنَ مِنْ اَعْمَالِکُمْ فَاحْذَرُوْا أَنِّیْ قَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَا إِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِہٖ فَلَنْ تَضِلُّوْا اَبَدًا کِتَابَ اللّٰہِ وَسُنَّۃَ نَبِیِّہٖ))رَوَاہُ الْحَاکِمُ[1](حسن) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ’’شیطان اس بات سے مایوس ہو چکا ہے کہ اس سرزمین میں کبھی اس کی بندگی کی جائے گی لہٰذا اب وہ اسی بات پر مطمئن ہے کہ(شرک کے علاوہ)وہ اعمال جنہیں تم معمولی سمجھتے ہو ان میں اس کی پیروی کی جائے ، لہٰذا(شیطان سے ہر وقت)خبردار رہو اور(سنو)میں تمہارے درمیان وہ چیز چھوڑے جا رہا ہوں جسے مضبوطی سے تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے اور وہ ہے اللہ کی کتاب اور اس کے نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)کی سنت ۔‘‘ اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((إِنِّیْ قَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ شَیْئَیْنِ لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَہُمَا کَتَابَ اللّٰہِ وَ سُنَّتِیْ))رَوَاہُ الْحَاکِمُ [2](صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں تمہارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگر ان پر عمل کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری سنت۔‘‘ اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter