Maktaba Wahhabi

120 - 175
دیتے ہوئے مرا اس کے نیک اعمال جو وہ کیا کرتا تھا (مثلاً نماز ، روزہ، تلاوت اور عبادت و دیگر اورادو وظائف وغیرہ) کا اجر اسے (مسلسل قیامت تک ) ملتا رہے گا ، اسے رزق بھی جاری کیاجائے گا اور وہ دو فتنوں سے بھی محفوظ رہے گا اور قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اس حال میں اٹھائے گا کہ وہ (اس دن کی ) گھبراہٹ سے محفوظ ہو گا۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ فُضَالَۃَ بْنِ عُیَبْدٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((کُلُّ الْمَیِّتِ یَخْتَمُ عَلٰی عَمَلِہٖ اِلاَّ الْمُرَابِطَ فَاِنَّہٗ یَنْمُوْ لَہٗ عَمَلُہٗ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَ یُؤَمِّنُ مِنْ فَتَّانِ الْقَبْرِ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مرنے کے بعد ہر شخص کے عمل کی مہلت ختم ہوجاتی ہے سوائے پہریدار کے ، اس کے عمل کا ثواب قیامت تک جاری رکھا جاتا ہے اور اسے قبر کے دو فتنوں سے بھی محفوظ رکھا جاتا ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 107 پہرہ دینے کے لئے جاگنے والی آنکھ جہنم میں نہیں جائے گی۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((عَیْنَانِ لاَ تَمَسُّہُمَا النَّارُ عَیْنٌ بَکَتْ مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ وَ عَیْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’دو آنکھوں کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ،ف وہ آنکھ جو اللہ کے خوف سے روائی ق وہ آنکھ جس نے اللہ کی راہ میں رات پہرہ دیتے ہوئے گزاری۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 108 اللہ کی راہ میں ایک دن کے لئے پہرہ دینا روئے زمین کی ساری دولت سے افضل ہے۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((رِبَاطُ یَوْمٍ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا وَ مَا فِیْہَا وَ مَوْضِعُ سَوْطِ اَحَدِکُمْ فِی الْجَنَّۃِ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا وَ مَا فِیْہَا وَ لَرَوْحَۃٌ یَرُوْحُہَا الْعَبْدُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَوْ لَغَدْوَۃٌ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا وَ مَا فِیْہَا )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[3] (صحیح)
Flag Counter