Maktaba Wahhabi

133 - 175
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مجھے (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جہاد کرتا رہوں جب تک وہ لا الہ الا اللہ کی گواہی نہیں دیتے، مجھ پر اور میری لائی ہوئی تعلیمات پر ایمان نہیں لاتے ، جب لوگ ایسا کریں تو ان کے خون اور ان کے اموال مجھ سے محفوظ ہوجائیں گے مگر حق کے بدلے (یعنی کوئی ایسا گناہ کرے جس کی سزا قتل ہو مثلاً قتل کرنا یا شادی شدہ مرد و عورت کا زنا کرنا یا مرتد ہونا یا غلبہ اسلام کی راہ میں رکاوٹ بننا) اور ان کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 140 ساری دنیا سے فسق و فجور و برائی کو مٹانا۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ (( مَنْ رَأَی مِنْکُمْ مُنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہُ بِیَدِہٖ فَاِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہٖ فَاِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہٖ وَ ذٰلِکَ اَضْعَفُ الْاِیْمَانِ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’تم میں سے جو شخص برائی ہوتی دیکھے وہ اسے اپنے ہاتھ سے مٹائے اگر ہاتھ سے نہ مٹا سکے تو زبان سے مٹائے اور اگر زبان سے بھی مٹانے کی طاقت نہ رکھے تو دل سے ہی سہی (یعنی دل سے ہی اسے برا جانے) اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 141 مسلمانوں کے دین کو نقصان پہنچانے والے اندرونی یا بیرونی گروہ کا قلع قمع کرنا۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : لَمَّا تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ کَانَ اَبُوْ بَکْرٍرضی اللّٰه عنہ وَ کَفَرَ مَنْ کَفَرَ مِنَ الْعَرَبِ ، فَقَالَ عُمَرُ: کَیْفَ تُقَاتِلَ النَّاسَ وَ قَدْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم : اُمِرْتُ اَنْ اُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَقُوْلُوْا لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ فَمَنْ قَالَہَا فَقَدْ عَصَمَ مِنِّیْ مَالَہٗ وَ نَفْسَہٗ اِلاَّ بِحَقِّہٖ وَ حِسَابُہٗ عَلَی اللّٰہِ تَعَالیٰ ، فَقَالَ : وَاللّٰہِ لَاُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَیْنَ الصَّلاَۃِ وَ الزَّکَاۃِ فَاِنَّ
Flag Counter