Maktaba Wahhabi

73 - 175
عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ،﴾( 9: 38، 39) ’’اے ایمان والو ! تمہیں کیا ہو گیا ہے تمہیں اللہ کی راہ میں نکلنے کے لئے کہا گیا تو تم زمین سے چمٹ کر رہ گئے؟ کیا تم نے آخرت کے مقابلہ میں دنیا کی زندگی کو پسند کرلیا ہے؟ (جان رکھو) دنیا کی زندگی کا سامان آخرت میں بہت کم ثابت ہوگا اگر تم (جہاد کے لئے) نہ اٹھوگے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دے گا اور تمہاری جگہ کوئی دوسری قوم لے آئے گا اورتم اللہ کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ (سورہ توبہ ، آیت نمبر 38-38) ﴿ اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّ ثِقَالًا وَّ جَاہِدُوْا بِاَمْوَالِکُمْ وَ اَنْفُسِکُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنٌَ، ﴾(41:9) ’’نکلو خواہ ہلکے ہو یا بوجھل اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں او راپنی جانوں کے ساتھ، یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر جانو۔‘‘ (سورہ توبہ ، آیت نمبر41) مسئلہ 7 اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے بعد اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد میں شریک ہونا عذاب الیم سے بچنے ، گناہوں کی مغفرت حاصل ہونے اور جنت میں جانے کی ضمانت ہے۔ ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ہَلْ اَدُلُّکُمْ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ، تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ تُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِکُمْ وَ اَنْفُسِکُمْ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ، یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ یُدْخِلْکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃٍ فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ،﴾(61: 10۔12) ’’اے لوگو، جو ایمان لائے ہو! کیا میں تمہیں ایسی تجارت سے آگاہ نہ کروں جو تمہیں عذاب الیم سے بچا لے (وہ یہ ہے کہ) ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں سے اور اپنی جانوں سے یہی تمہارے لئے بہتر ہے اگرتم جانو، اس طرح اللہ تعالیٰ تمہارے گناہ معاف فرمائے گا اور تم کو ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں چلتی ہوں گی اور ابدی قیام کی جنتوں میں بہترین گھر عطا فرمائے گا یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ (سورۃ صف، آیت نمبر12-10) مسئلہ 8 جہاد اللہ تعالیٰ کے ہاں اجر عظیم، بلندی درجات، مغفرت اور
Flag Counter