Maktaba Wahhabi

74 - 175
حصول رحمت کا ذریعہ ہے۔ ﴿ لاَ یَسْتَوِی الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ غَیْرُ اُوْلِی الضَّرَرِ وَ الْمُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہَ بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ فَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجٰہِدِیْنَ بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ عَلَی الْقٰعِدِیْنَ دَرَجَۃً وَ کُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنٰی وَ فَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجٰہِدِیْنَ عَلٰی الْقٰعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا، دَرَجٰتٍ مِّنْہُ وَ مَغْفِرَۃً وَّ رَحْمَۃً وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا،﴾(4: 95، 96) ’’مسلمانوں میں سے جو لوگ کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہتے ہیں اور وہ جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں دونوں کی حیثیت یکساں نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بیٹھنے والوں کی بہ نسبت جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا درجہ بڑا رکھا ہے اگر چہ ہر ایک کے لئے اللہ تعالیٰ نے بھلائی ہی کا وعدہ فرمایا ہے مگر اس کے ہاں مجاہدوں کی خدمات کا معاوضہ بیٹھنے والوں سے بہت زیادہ ہے ان کے لئے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں ، مغفرت اور رحمت ہے اللہ بڑا معاف کرنے والا ور رحم فرمانے والا ہے۔‘‘ (سورہ نساء ، آیت نمبر96-95) ﴿ وَ مَنْ یُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَیُقْتَلْ اَوْ یَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِیْہِ اَجْرًا عَظِیْمًا،﴾ (74:4) ’’اور جو شخص اللہ کی راہ میں لڑے پھر ماراجائے یا غالب رہے اسے ہم عنقریب اجر عظیم عطا کریں گے۔‘‘ (سورہ نساء ، آیت نمبر74) مسئلہ 9 جہاد کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے کافروں اور مشرکوں کے ذلیل و رسوا ہونے اور اہل ایمان کو خوشی اور سکون قلب عطا کرنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ ﴿ قَاتِلُوْہُمْ یُعَذِّبُہُمُ اللّٰہُ بِاَیْدِیْکُمْ وَ یُخْزِہِمْ وَ یَنْصُرْکُمْ عَلَیْہِمْ وَ یَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُؤْمِنِیْنَ، وَ یُذْہِبْ غَیْظَ قُلُوْبِہِمْ وَ یَتُوْبُ اللّٰہُ عَلٰی مَنْ یَّشَآئُ وَ اللّٰہُ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌ،﴾ (15-14:9) ’’ان سے لڑو اللہ تمہارے ہاتھوں سے انہیں سزادلوائے گا اور انہیں ذلیل و رسوا کرے گا اور
Flag Counter