Maktaba Wahhabi

82 - 175
وَ رَسُوْلُہ‘ وَ لَا یَدِیْنُوْنَ دِیْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حَتّٰی یُعْطُوا الْجِزْیَۃَ عَنْ یَّدٍ وَّ ہُمْ صَاغِرُوْنَ،﴾ (29:9) ’’جنگ کرو اہل کتاب میں سے ان لوگوں کے خلاف جو اللہ اور یوم آخر پر ایمان نہیں رکھتے اور جو کچھ اللہ اوراس کے رسول نے حرام قراردیا ہے اسے حرام نہیں کرتے اور دین حق کو اپنا دین نہیں بتاتے (ایسے لوگوں سے لڑو) یہاں تک کہ وہ اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں اور چھوٹے بن کر رہیں۔‘‘ (سورہ توبہ ،آیت نمبر29) مسئلہ 36 جنگی ضرورت کے پیش نظر دشمن کے علاقہ میں سڑکوں ، پلوں اور راستوں کو نقصان پہنچانا یا فصلوں اور درختوں کو کاٹنا جائز ہے۔ ﴿ مَا قَطَعْتُمْ مِّنْ لِّیْنَۃٍ اَوْ تَرَکْتُمُوْہَا قَآئِمَۃٍ عَلٰی اَصُوْلِہَا فَبِاِذْنِ اللّٰہِ وَ لِیُخْزِیَ الْفٰسِقِیْنَ،﴾(5:59) ‘‘تم لوگوں نے کھجوروں کے جو درخت کاٹے یا جن کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب اللہ ہی کے اذن سے تھا (اور اللہ تعالیٰ نے یہ اذن اس لئے دیا) تاکہ فاسقوں کو ذلیل وخوار کرے۔‘‘ (سورہ حشر، آیت نمبر5) مسئلہ 37 جنگ سے حاصل ہونے والے مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ بیت المال میں جمع ہوگا اور باقی چار حصے مجاہدین کے لئے مقرر کئے گئے ہیں۔ ﴿ وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِّنْ شَیْئٍ فَاَنَّ لِلّٰہِ خُمُسَہ‘ وَ لِلرَّسُوْلِ وَ لِذِی الْقُرْبٰی وَ الْیَتٰمٰی وَ الْمَسٰکِیْنِ وَ ابْنِ السَّبِیْلِ اِنْ کُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰہِ وَ مَآ اَنْزَلْنَا عَلٰی عَبْدِنَا یَوْمَ الْفُرْقَانِ یَوْمَ الْتَقَی الْجَمْعٰنِ وَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ،﴾(41:8) ’’اور جان رکھو، جو کچھ مال غنیمت تم نے حاصل کیا ہے اس کا پانچواں حصہ اللہ اور ا س کے رسول اور (رسول کے) رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لئے ہے اگر تم واقعی اللہ پر اس اس چیز پر جو ہم نے فصلہ کے دن …یعنی… دونوں فوجوں کی مڈ بھیڑ کے دن نازل کی تھی،
Flag Counter