Maktaba Wahhabi

51 - 144
باوجود،اس کے آگے مجبور ومضطرہے،جوشخص توحید کے اس اہم نکتہ سے آگاہی حاصل کرگیا،اس کیلئے اللہ رب العزت کے سامنے اضطرار اور افتقار کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں،اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں یہ ترغیب دی ہے کہ معمولی سے معمولی چیز بھی اپنے رب سے مانگو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: (لیسأل أحدکم ربہ حاجتہ کلھا حتی شسع نعلہ إذا انقطع)[1] یعنی:تم لوگ اپنی ہرحاجت اپنے رب سے طلب کرو،حتی کہ اگر جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ بھی ۔ اس ذاتِ وحدہ لاشریک لہ کی عطاءکا عالَم کیا ہے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے واضح ہوتاہے: (لوأنکم توکلون علی اللہ حق توکلہ لرزقکم کما یرزق الطیرتغدو خماصا وتروح بطانا)[2] یعنی:اگر تم اللہ تعالیٰ پر کماحقہ توکل کرنے میں کامیاب ہوجاؤتو اللہ تعالیٰ تمہیں بھی اسی طرح رزق دے گا جس طرح پرندےکودیتاہے،جو صبح اپنے گھونسلے سے خالی پیٹ نکلتا ہے اورشام میں بھرے پیٹ لوٹ آتاہے۔
Flag Counter