Maktaba Wahhabi

81 - 90
واضعین میں ابوعلی موسیٰ بن رضا، عباس بن ولید، علی بن علی اللہبی اور قاسم بن بہرام بہت مشہور ہوئے ان کی لغویات کے کچھ نمونے یہ ہیں: ان اللّٰه ديكا عنقه تحت العرش ورجلاه في تخوم الارض[1] ’’اللہ ایک مرغا ہے جس کی گردن عرش کے نیچے اور پاؤں زمین کی تہوں میں ہیں‘‘۔ والذي بعثني بالحق لو يعلم بنو آدم ما في صوته لا شتروا ريشه ولحمه بالذهب والفضة[2] ’’قسم اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے اگر بنو آدم کو معلوم ہو جائے کہ مرغ کی بانگ میں کیا معنویت ہے تو ضرور وہ اس کا گوشت اور بال و پر سونا چاندی کے بدلے خریدیں‘‘۔ لما تجلى اللّٰه تعالى للجبل طارت لعظمة ستة اجبل وقعت ثلثة بمكة وثلثة بالمدينة [3]’’جب اللہ نے پہاڑ پر اپنا جلوہ کیا تو اس کی عظمت کی وجہ سے وہ چھ پہاڑوں میں بٹ گیا، تین تومکہ میں گرے ا ور تین مدینہ میں‘‘۔ خلق الورد الاحمر من عرق جبريل ليلة المعراج وخلق الورد الابيض من عرقي وخلق الورد الاصفر من عرق البراق[4]’’معراج کی رات جبریل کے پسینہ سے سرخ گلاب پیدا ہوا، میرے پسینہ سے سفید گلاب اور براق کے پسینہ سے زرد گلاب پیداہوا‘‘۔ موسیٰ علیہ السلام نے اپنے اصحاب کو جبارین کے شہر میں جانے کا حکم دیا تو جو ان کے ساتھ تھے وہ چل پڑے تآنکہ شہر کے قریب رکے۔ اس مقام کا نام اریحہ تھا۔موسیٰ علیہ السلام نے بارہ لوگوں کو شہر کی خبر لانے کے لئے بھیجا ، وہ لوگ شہر میں داخل ہوئے تو وہ قوم ان کو بڑی عجیب نظر آئی، لوگ خوب لمبے چوڑے دکھائی دئیے توی ہ بارہ کسی کے باغ میں گھس گئے۔
Flag Counter