Maktaba Wahhabi

84 - 90
كل قد استوجب النار[1] ’’جس نے قرآن پڑھا اور اسے یاد کیا اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور اس کے خاندان کے دس جہنمی لوگوں کے سلسلے میں اس کی سفارش قبول کرے گا‘‘۔ ان لكل شئ قلب وقلب القرآن يسين من قرأها فكانما قرأ القرآن عشر مرات[2] ’’ہر چیز کا دل ہوتاہے اور قرآن کا دل سورۃ یٰسین ہے جس نے یٰسین پڑھا تو اس نے دس مرتبہ قرآن پڑھا‘‘۔ "لكل قوم هاد " انه على [3]’’ہر قوم کے لئے رہنما آئے‘‘ اس سے مراد علی ہیں‘‘۔ وَاِذَا لَقُوْا الَّذِيْنَ اَمَنُوْا قَالُوْا اَمَنَّا وَاِذَا خَلَوْا اِلَى شَيَاطِيْنِهِمْ قَالُوْا اِنَّا مَعَكُمْ اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَحْزِؤُنَ (بقرة : 14) اس آیت کی تفسیر میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ یہ آیت عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ وہ ایک دن نکلا تو صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت سے اس کی ملاقات ہوئی تو ابی نے اپنے ساتھیوں سے کہا دیکھنا آج میں کس طرح ان بے وقوفوں کو تم سے ٹالتا ہوں پھراس نے سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہم کا ہاتھ پکڑا اور کہا کہ مرحبا اے ابو بکر صدیق! بنی تمیم کے سردار اور غارِ ثور میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی۔ پھر اس نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہم کاہاتھ پکڑا اور کہا مرحبا اے فاروق! پھر اس نے سیدنا علی رضی اللہ عنہم کا ہاتھ پکڑ ااور بولا مرحبا اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی اور داماد! اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ بنی ہاشم کے سردار! اس کے بعد سب لوگ چلے گئے تو اس نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ دیکھا کس طرح میں نے ان کو بے وقوف بنایا، جب تمہارا ان سے سامنا ہو تو اسی طرح کرنا۔ اس کی روایت سدی کلبی سے کرتے ہیں اور کلبی ابو صالح سے ابن عباس رضی اللہ عنہم کے حوالہ سے کرتے ہیںـ ابن حجر رحمہ اللہ نے کشاف کی احادیث کی تخریج کرتے ہ وئے کہا کہ یہ سلسلۃ الذہب
Flag Counter