Maktaba Wahhabi

50 - 107
تعالیٰ اگر چاہے ۔‘‘ اور جیساکہ عبد الکریم بن أبی العوجاء جسے عباسی خلفاء میں سے کسی ایک نے بصرہ میں قتل کیا تھا ،جب اسے قتل کے لیے لایا گیا تو اس نے کہا : ’’ میں نے چار ہزار احادیث گھڑ کر تم میں پھیلائی ہیں ۔ جس میں میں حرام کو حلال اور حلال کو حرام کیا ہے ۔‘‘[1] اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ زندیقوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر چودہ ہزار احادیث گھڑ کر پھیلائی تھیں ۔ خلفاء اور امراء کے حواری ( حاشیہ نشین): جیساکہ غیاث بن سعید مہدی کے گھر میں داخل ہوا ‘ تووہ کبوتر سے کھیل رہا تھا۔اس سے کہا گیا : ’’ امیر المؤمنین کے لیے کوئی حدیث بیان کرو۔‘‘ اس نے ایک سند پیش کی ‘ او رنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ حدیث گھڑی: ’’لا سبق إلا في خف أو نصل أو حافر أو جناح۔‘‘[2] ’’ کوئی مسابقت (مقابلہ بازی ) نہیں ہے ‘ سوائے گھوڑے ‘ اور تیر اور اونٹ اور پرندے کے ۔‘‘[3] یہ سن کر مہدی نے کہا : ’’میں نے اسے آزمانے کے لیے ایسے کیا تھا ‘ پھر کبوتر چھوڑ دیا ‘
Flag Counter