Maktaba Wahhabi

40 - 83
آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا:- اے اللہ کے رسول ! باغ میں مجھے ایک عورت مل گئی اور میں‌ نے جماع کے سوا جو کچھ ہو سکتا تھا اس سے کیا میں‌ نے اس کا بوسہ لیا اور اسے اپنے ساتھ چمٹایا۔ اب میرے ساتھ آپ جو چاہیں سلوک کیجئیے۔ اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ نہ کہا تو وہ شخص جانے لگا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسے کہا " اللہ نے تمھارا پردہ رکھا تھا تو تمہیں خود بھی اپنا پردہ رکھنا چاہئے تھا"۔ اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور کہا " اسے میری طرف بھیجو۔ لوگوں نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ آیت پڑھ کر سنائی:- [وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّيْلِ ۭ اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْهِبْنَ السَّـيِّاٰتِ ۭ ذٰلِكَ ذِكْرٰي لِلذّٰكِرِيْنَ ١١٤؀ۚ] دن کے دونوں کناروں (صبح اور شام) اور رات کی چند (پہلی) ساعات میں‌نماز ادا کیا کرو۔ بلاشبہ نیکیاں گناہوں کو دور کر دیتی ہیں۔ یہ ان کے لیے نصیحت ہے جو نصیحت قبول کرتے ہیں۔  حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ۔۔۔۔ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے ۔۔۔۔ اے اللہ کے رسول! کیا یہ بات صرف اس اکیلے یا سب لوگوں کے لئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-  بل للناس کافۃ بلکہ یہ رعایت سب لوگوں کے لئے ہے۔ 
Flag Counter