Maktaba Wahhabi

39 - 83
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مباحثہ کیا۔ پھر جب انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا تو اس کے بعد کئی اچھے کام کئے تاکہ وہ گناہ کو دور کر دیں۔ اس طرح اس صحیح حدیث میں بھی غور فرمائیے۔جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إنَّ مَثَلَ الَّذِي يَعْمَلُ السَّيِّئَاتِ ثُمَّ يَعْمَلُ الْحَسَنَاتِ كَمَثَلِ رَجُلٍ عَلَيْهِ دِرْعٌ (لباس من حدید یرتدیہ المقاتل) ضَيِّقَةٌ قَدْ خَنَقَتْهُ ، فَكُلَّمَا عَمِلَ حَسَنَةً انْفَكَّتْ حَلْقَةٌ ثُمَّ أُخْرَى حَتَّى يَخْرُجَ إِلَى الأَرْضِ جو برے کام کرتا ہو، پھر اچھے کام کرے اس کی مثال اس آدمی جیسی ہے جس نے تنگ سی زرہ (لوہے کالباس جس کو جنگ کرنے وال پہنتا ہے) پہن رکھی ہو، جس نے اس کا گلا گھونٹ رکھا ہو پھر وہ ایک نیکی کرتا ہے تو اس کا ایک حلقہ کھل جاتا ہے اور دوسری کرتا ہے تو دوسرا کھل جاتا ہے حتیٰ کہ وہ آزاد پھرنے لگتا ہے۔ گویا نیکیاں گنہگار کو معصیت کی قید سے آزاد کر دیتی ہیں اور سے اطاعت کے کھلے میدان کی طرف لے جاتی ہیں۔ اور اے میرے بھائی ! آپ کے لیے درج ذیل عبرتناک قصہ کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک
Flag Counter