Maktaba Wahhabi

104 - 250
تفسیر القرآن بالقرآن کی چند اہم صورتیں (1) قرآنی استعمالات کے ذریعے سے مفردات القرآن کی تشریح کرنا تفسیر القرآن بالقرآن کی ایک صورت یہ ہے کہ قرآنی الفاظ و کلمات کو خود قرآن مجید کے استعمالات کی روشنی میں سمجھا جائے۔ مثال نمبر 1 فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿ أَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً﴾ (ھود:28) ’’اور ہم نے اس پر کنکر کے پتھر برسائے۔‘‘ ﴿ لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّن طِينٍ ﴿٣٣﴾﴾ (الذاریات:33) اس آیت مبارکہ میں مذکورہ لفظ ’’ سجيل‘‘ کی تفسیر میں اختلاف ہے اور مفسّرین کے متعدد اقوال منقول ہیں۔ بعض کے نزدیک یہ فارسی الفاظ ’’سنگِ گل‘‘ کا معرب ہے۔ ’’سنگ‘‘ بمعنی پتھر اور ’’گل‘‘ بمعنی مٹی، بعض کے نزدیک سخت پتھر کو ’’ سجيل‘‘ کہتے ہیں، بعض کے نزدیک آسمان دنیا (یعنی جس آسمان سے پتھر برسائے گئے) اس کا نام ’’ سجيل‘‘ ہے، بعض کے نزدیک ’’سجيل‘‘ اور ’’ سجين‘‘ دونوں مترادف ہیں اور ان سے مراد نوشۃ الٰہی ہے، یعنی وہ پتھر اللہ تعالیٰ کے تحریر کردہ اس نوشۃ کے مطابق، جس میں اس نے فیصلہ کر رکھا تھا کہ قوم لوط کو ان پتھروں سے عذاب دیا جائے گا اور بھی کئی معانی منقول ہیں۔ [1] امام طبری متفرق اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
Flag Counter