Maktaba Wahhabi

353 - 505
[ترجمہ: اور اپنے رب کی جانب سے بخشش اور آسمانوں اور زمین کے برابر چوڑائی والی جنت کی طرف، ایک دوسرے سے بڑھ کر دوڑو۔ اُسے متقی لوگوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔‘‘] تین مفسرین کے اقوال: ا: قاضی بیضاوی: ’’{وَ سَارِعُوْا}: بَادِرُوْا وَأَقْبِلُوْا {اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ} إِلٰی مَا یَسْتَحِقُّ بِہِ الْمَغْفِرَۃَ کَالْإِسْلَامِ وَالتَّوْبَۃِ وَالْإِخْلَاصِ۔‘‘[1] [’’{وَ سَارِعُوْا}: اور ایک دوسرے سے بڑھ کر دوڑو اور توجہ کرو۔ {إِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ} ان (باتوں) کی طرف، جن کے ساتھ تم بخشش پانے کے حق دار بن جاؤ، جیسے اسلام، توبہ اور اخلاص ہیں۔‘‘] ب: شیخ ابن عاشور کا بیان: ارشادِ باری تعالیٰ {وَ سَارِعُوْا} باب [مُفَاعَلَۃ] سے ہے، اس میں دونوں جانبوں سے کام کرنے میں شراکت ہوتی ہے، یہاں ایسی شرکت تو نہیں، البتہ مقصود یہ ہے، کہ تم مغفرت کے طلب کرنے میں بہت زیادہ جلدی کرو۔[2] ج: شیخ ابوبکر جزائری آیت سے حاصل ہونے والی ہدایت کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’وُجُوْبُ تَعْجِیْلِ التَّوْبَۃِ وَ عَدَمِ التَّسْوِیْفِ فِیْہَا لِقَوْلِہٖ تَعَالٰی: {وَ سَارِعُوْا}۔‘‘[3]
Flag Counter