Maktaba Wahhabi

141 - 608
تک کو دیکھا کہ وہ بھی یہ کہتی پھر رہی تھیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پہنچ چکے ہیں۔ ‘‘[1] اور حضرت انس رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ’’میں نے وہ دن دیکھا جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں داخل ہوئے تھے ۔ وہ دن اتنا اچھا تھا کہ اس سے زیادہ خوبصورت اور زیادہ روشن دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اور میں نے وہ دن بھی دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا ۔ وہ دن اتنا غمناک تھا کہ اس سے زیادہ قبیح اور زیادہ تاریک دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔‘‘[2] معزز حضرات!ہجرت کے واقعات آپ نے تفصیلا سماعت کئے، ان میں کئی عبرت کی باتیں اور متعدد سبق آموز چیزیں موجود ہیں۔سب سے اہم یہ ہے کہ جب اللہ کے بندے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے ہیں،اس کے دین کی نصرت کرتے ہیں اور اس راستے میں آنے والی مشکلات پر صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ بھی انھیں مشکل گھڑیوں میں اکیلا نہیں چھوڑتا بلکہ ان کا ساتھ دیتا ہے اور ان کیلئے مشکلات سے نکلنے کے راستے بنا دیتا ہے۔ جیسا کہ اس نے انتہائی مشکل گھڑیوں میں اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اورانکے ماننے والے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا ساتھ دیا ،انھیں اہلِ مکہ کی اذیتوں سے نجات دی اور انھیں مدینہ منورہ میں پر امن ٹھکانا نصیب فرمایا ۔ ہجرتِ مدینہ کا واقعہ یقینی طور پررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کا اہم ترین واقعہ تھا جس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت میں پہلی اسلامی مملکت کی تشکیل عمل میں آئی ۔ پھر اللہ تعالیٰ نے کفار سے جنگ کرنے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں حق وباطل کے درمیان فرق واضح ہو گیا اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کئے ہوئے وعدے پورے کردئے اور اسلام کو غلبہ اور بول بالا عطا کیا ۔ ہجرتِ مدینہ کی اسی اہمیت کے پیش ِ نظر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسلامی تاریخ کا آغاز اسی یادگار واقعہ سے کیا ، لیکن افسوس ہے کہ آج مسلمانوں نے اپنی اسلامی تاریخ کو بھلا دیا ہے اور وہ اس پر غیر اسلامی تاریخ کو ترجیح دینے لگے ہیں ۔ حالانکہ اسلام کے بہت سارے احکامات کا تعلق اسلامی مہینوں سے ہے ۔ مثلا ماہِ رمضان کے روزے ، فریضۂ حج ، زکاۃ کی فرضیت ، عاشوراء کا روزہ ، ہر اسلامی مہینے میں تین دن کے مسنون روزے ، شعبان کے روزے ، یومِ عرفہ کا روزہ اور عیدین وغیرہ ۔ اور اسلامی تاریخ امتِ مسلمہ کا تشخص ہے ۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اس کی اہمیت کو جانیں اور اپنے تشخص کو زندہ رکھیں ۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :’’ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter