Maktaba Wahhabi

245 - 608
نے فرمایا : یہ مجھے بیچ دو ۔ میں نے کہا : نہیں ، یہ آپ کیلئے ( ہدیہ ) ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : نہیں ، یہ مجھے بیچ دو ۔ میں نے پھر یہی جواب دیا کہ یہ آپ کیلئے ( ہدیہ ) ہے ۔ آپ نے تیسری بار پھر فرمایا : نہیں ، یہ مجھے بیچ دو ۔ میں نے کہا : ٹھیک ہے ، میں نے ایک آدمی کے چند درہم دینے ہیں وہ آپ اپنے ذمے لے لیں اور یہ اونٹ خرید لیں، ہاں یہ اونٹ میں آپ کو مدینہ پہنچ کر دونگا۔ آپ نے فرمایا : ٹھیک ہے ۔ مدینہ منورہ میں پہنچے تومیں نے اونٹ آپ کو دے دیا اور آپ نے مجھے اس کی قیمت ادا کردی ۔ ( مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ اسے سونے کا ایک اوقیہ دے دو اور کچھ مزید بھی ، چنانچہ انھوں نے ایک اوقیہ اور ایک قیراط مجھے دے دیا) پھر جب میں چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے واپس بلوا کر فرمایا : (( لَکَ الثَّمَنُ وَلَکَ الْجَمَلُ )) ’’ قیمت بھی تمھاری اور اونٹ بھی تمھارا ہے ۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا : (( خُذْ جَمَلَکَ وَدَرَاہِمَکَ فَہُوَ لَکَ )) [1] ’’ اپنا اونٹ بھی لے لو اور درہم بھی لے لو ، دونوں چیزیں تمھاری ہیں ۔‘‘ 10۔ مزاح اور خوش طبعی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بسا اوقات خوش طبعی کیلئے مزاح بھی کرتے تھے ۔ ٭حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں (( یَا ذَا الْأُذُنَینِ)) [2] ’’ اے دو کانوں والے ‘‘کہہ کر پکارا ۔ یعنی ان سے مزاح کیا ۔ ٭ نیزوہ بیان کرتے ہیں کہ دیہاتی لوگوں میں سے ایک آدمی جس کا نام ’ زاہر ‘ تھا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیہات سے کوئی چیز ہدیہ کے طور پر دیتا تھا اور جب وہ واپس لوٹنے لگتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے کچھ ساز وسامان دے دیا کرتے تھے اور آپ فرماتے تھے : (( إِنَّ زَاہِرًا بَادِیَتُنَا وَنَحْنُ حَاضِرُوْہُ )) ’’ بے شک زاہر ہمارا دیہاتی ہے اور ہم اس کے شہری ہیں ۔ ‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے محبت تھی حالانکہ وہ پست قامت تھااور بہت زیادہ خوبصورت نہ تھا۔ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس آئے ، وہ اُس وقت آپ کا کچھ سامان بیچ رہا تھا ۔ آپ نے اس کے پیچھے سے جا کر اسے اپنی آغوش میں لے لیا ۔ وہ آپ کو نہیں دیکھ سکتا تھا ۔ اس نے کہا : مجھے چھوڑو ، یہ کون ہے ؟ پھر اس نے مڑ کر دیکھا تو اسے معلوم ہوا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ چنانچہ جب اس نے دیکھا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک اس کی پیٹھ کو
Flag Counter