Maktaba Wahhabi

312 - 608
لیتے ہیں۔ تو ایسے لوگوں کو بھی اپنا یہ طرزِ عمل فوری طور پر تبدیل کرنا چاہئے اور ان پر لازم ہے کہ وہ تمام نمازیں ان کے اول وقت میں باجماعت ادا کریں ۔ یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ بہت سارے مسلمان باقی نمازیں تو بروقت ادا کرتے ہیں لیکن ان کی فجر کی نماز بستر پر ہی ضائع ہو جاتی ہے ، اسی طرح عصر کی نماز بھی ۔ جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خاص طور پر ان دونوں نمازوں کو ہمیشہ بروقت ادا کرنے والے آدمی کو جنت کی خوشخبری دی ہے ۔ حضرت ابو موسی الأشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ صَلَّی الْبَرْدَیْنِ دَخَلَ الْجَنَّۃَ )) [1] ’’ جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں ( فجر وعصر ) پڑھتا رہے وہ جنت میں داخل ہو گا ۔ ‘‘ نیز فرمایا:(( لَنْ یَّلِجَ النَّارَ أَحَدٌ صَلّٰی قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوْبِہَا ) یَعْنِی الْفَجْرَ وَالْعَصْرَ)) [2] ’’ وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہ ہو گا جو طلوعِ آفتاب سے پہلے اور غروب ِ آفتاب سے پہلے نماز پڑھتا رہے ‘‘ یعنی فجر وعصر کی نماز یں پابندی کے ساتھ ادا کرتا رہے ۔ اور جو شخص فجر کی نماز کے وقت سویا رہے اس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خواب ہم پہلے خطبہ میں بیان کر چکے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس حالت میں دیکھا کہ اس کے سر کو کچلا جا رہا تھا ‘ والعیاذ باللہ۔ اور جہاں تک نمازِ عصر کا تعلق ہے توا س کے تارک کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :(( اَلَّذِیْ تَفُوْتُہُ صَلَاۃُ الْعَصْرِ کَأَنَّمَا وُتِرَ أَہْلُہُ وَمَالُہُ [3])) ’’ جس آدمی کی نمازِ عصر فوت ہو جائے ، گویا اس سے اس کے گھر والوں اور اس کے مال کو سلب کر لیا گیا ۔‘‘ ایک روایت میں ہے: (( مَنْ تَرَکَ صَلَاۃَ الْعَصْرِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہُ)) [4] ’’ جو شخص نمازِ عصر چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں ۔ ‘‘ اور بعض لوگ نمازِ عشاء اور نمازِ فجر سے غفلت کرتے ہیں جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منافقوں کے بارے میں فرمایا کہ ان پر یہ دونوں نمازیں انتہائی بھاری ہیں ۔
Flag Counter