Maktaba Wahhabi

313 - 608
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( إِنَّ أَثْقَلَ صَلَاۃٍ عَلَی الْمُنَافِقِیْنَ صَلَاۃُ الْعِشَائِ وَصَلَاۃُ الْفَجْرِ،وَلَوْ یَعْلَمُوْنَ مَا فِیْہِمَا لَأَتَوْہُمَا وَلَوْ حَبْوًا ۔۔۔۔ ) [1] ’’بے شک منافقوں پر سب سے بھاری نماز ‘ نمازِ عشاء اور نمازِ فجر ہے۔ اور اگر انھیں معلوم ہو جاتا کہ ان دونوں میںکتنا اجر ہے تو وہ گھٹنوں کے بل چل کر بھی یہ نمازیں ادا کرنے کیلئے ضرور حاضر ہوتے … ‘‘ لہٰذا مومن کے شایان شان نہیں کہ وہ ان نمازوں کو اپنے لئے بوجھل تصور کرتے ہوئے ان میں سستی کرے ، بلکہ انھیں اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنے کا ذریعہ اور اپنے لئے باعث ِ نجات سمجھتے ہوئے ان پر مداومت کرے۔ ٭ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلاَۃِ وَإِنَّہَا لَکَبِیْرَۃٌ إِلاَّ عَلَی الْخَاشِعِیْنَ اَلَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ أَنَّہُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّہِمْ وَأَنَّہُمْ إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ }[2] ’’ اور تم صبر اور نماز کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو اور بلا شبہ یہ نماز بھاری ہے مگر عاجزی کرنے والوں پر جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں اور وہ اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔ ‘‘ اللہ رب العزت سے دعا ہے وہ ہمیں ان عاجزی کرنے والوں میں ہی شامل فرمائے جو اللہ تعالیٰ سے ملاقات پر یقین رکھتے ہوئے توحید کے بعد سب سے اہم فریضۂ اسلام ( نماز ) کی ادائیگی کا مکمل اہتمام کرتے اور اسے ہمیشہ ادا کرتے رہتے ہیں ۔آمین
Flag Counter