Maktaba Wahhabi

359 - 608
دونوں نے بیک وقت اسلام قبول کیا ،اس کے بعد ان میں سے ایک آدمی زیادہ عباد ت کرتا تھا اور وہ اللہ کی راہ میں شہید ہو گیا ، جبکہ دوسرا آدمی ‘ جو پہلے آدمی کی نسبت کم عبادت گذار تھا اُس کی شہادت کے ایک سال بعد فوت ہوا ۔ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ یہ دوسرا آدمی شہادت پانے والے آدمی سے پہلے جنت میں داخل ہوا ہے اور جب صبح ہوئی تو میں نے یہ خواب لوگوں کوسنایا جس پر انھوں نے تعجب کا اظہار کیا۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أَلَیْسَ قَدْ مَکَثَ ہٰذَا بَعْدَہُ سَنَۃً فَأَدْرَکَ رَمَضَانَ فَصَامَہُ،وَصَلّٰی کَذَا وَکَذَا سَجْدَۃً فِیْ السَّنَۃِ،فَلَمَا بَیْنَہُمَا أَبْعَدُ مِمَّا بَیْنَ السَّمَائِ وَالْأرْضِ)) [1] ’’ کیا یہ ( دوسرا آدمی ) پہلے آدمی کے بعد ایک سال تک زندہ نہیں رہا ؟ جس میں اس نے رمضان کا مہینہ پایا، اس کے روزے رکھے اور سال بھر اتنی نمازیں پڑھیں ؟ تو ان دونوں کے درمیان ( جنت میں ) اتنا فاصلہ ہے جتنا زمین وآسمان کے درمیان ہے ۔ ‘‘ اس حدیث میں ذرا غور فرمائیں کہ دو آدمی اکٹھے مسلمان ہوئے ، ان میں سے ایک دوسرے کی نسبت زیادہ عبادت گذار تھا اور اسے شہادت کی موت نصیب ہوئی۔ جبکہ دوسرا آدمی پہلے آدمی کی نسبت کم عبادت کرتا تھا اور اس کی موت عام موت تھی لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ جنت میں پہلے داخل ہوا ؟ اس کی وجہ یہ تھی کہ یہ پہلے آدمی کی شہادت کے بعد ایک سال تک زندہ رہا اور اس دوران اسے رمضان المبارک کا مہینہ نصیب ہوا جس میں اس نے روزے رکھے اور سال بھر نمازیں بھی پڑھتا رہا ۔ توروزوں اور نمازوں کی بدولت وہ شہادت پانے والے آدمی سے پہلے جنت میں چلا گیا …یہ اس بات کی دلیل ہے کہ رمضان المبارک کا پانا اور اس کے روزے رکھنا اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ۔ اور آپ ذرا غور کریں کہ ہمارے کتنے رشتہ دار اور کتنے دوست احباب پچھلے سال رمضان المبارک میں ہمارے ساتھ تھے لیکن اس رمضان المبارک کے آنے سے پہلے ہی وہ اس دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے اور انھیں یہ مبارک مہینہ نصیب نہ ہوا۔ جبکہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے زندگی اور تندرستی دی اور یہ مبارک مہینہ نصیب فرماکر ہمیں ایک بار پھر موقعہ دیا کہ ہم تمام گناہوں سے سچی توبہ کر لیں اور اپنے خالق ومالک اللہ تعالیٰ کو راضی کر لیں …تو کیا یہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت نہیں ؟ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ رمضان المبارک ہماری زندگی کا آخری رمضان ہواور آئندہ رمضان کے آنے سے پہلے ہی ہم بھی اس جہانِ فانی سے رخصت ہو جائیں !تو ہمیں یہ موقعہ غنیمت تصور کرکے اس کی برکات کو سمیٹنے کی
Flag Counter